مشکے میں فورسز نے دوران آپریشن 10 سالہ بچوں کو گرفتاری بعد لاپتہ کردیا گیا
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع آوارن کے علاقے مشکے میں دوران آپریشن دس سالہ دو بچوں کو گرفتاری بعد لاپتہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشکے النگی میں فورسز نے 3 جولائی کو دوران آپریشن گھروں پر چھاپے مارے، فورسز نے دوران آپریشن ضمیر ولد اللہ بخش اور دولت ولد داد محمد کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر کے لاپتہ کردیا۔ لاپتہ کئے جانیوالے افراد کی عمریں 10 سال سے کم بتائی جارہی ہیں۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران آپریشن مقامی مسلح افراد جنہیں عرفِ عام میں ڈیتھ اسکواڈ کہا جاتا ہے بھی فورسز کے ہمراہ تھے، علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ گھروں میں موجود خواتین و بچوں سمیت دیگر افراد کو دوران آپریشن تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔
واضح رہے اس سے قبل بھی بلوچ بچوں کے جبری طور پر لاپتہ ہونے کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں اسی نوعیت کا واقعہ کراچی میں رہائش پزیر 9 سالہ آفتاب بلوچ کیساتھ پیش آیا جو گمشدگی کے چار مہینے بعد بازیاب ہوگیا تھا۔ ان کے لواحقین نے الزام عائد کیا تھا کہ آفتاب کو لاپتہ کرنے میں فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکار ملوث تھے۔
آفتاب بلوچ کو بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے انفارمیشن سیکرٹری نواز عطاء اور دیگر کے ہمراہ اغواء کیا گیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔