بلوچ ریپبلکن پارٹی کے ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بی آر پی کی جناب سے جرمنی کے شہر فرنکفرٹ میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کا مقصد بلوچستان میں بڑھتی ہوئی فوجی آ ِپریشن اورحالیہ برآمد ہونے والی اجتماعی قبروں سے لاشوں کی برآمدگی جیسے انسانیت سوز واقعات کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا تھا۔
ترجمان کے مطابق مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بلوچ نسل کشی کے خلاف اور انصاف کی اپیل میں نعرے درج تھے۔
مظاہرے کے دوران بی آر پی کے رکن وسیم بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں اور بلوچستان کے طول وعرض میں فوجی آپریشنز میں اضافہ ہوا ہے
وسیم بلوچ کا کہنا تھا کہ مشکے میں کچھ دن قبل متعدد لوگوں کو اغوا کیا گیا جبکہ اسی طرح بلوچستان کے دیگر شہروں میں بھی لوگوں کو اٹھا کر لاپتہ کردیا جاتا ہے اور بعد میں ان کی مسخ شدہ لاشیں پھنک دی جاتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یورپ کے تمام مہذب ممالک اور خاص طور پر جرمنی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کے سنگین پامالیوں کا نوٹس لیں اور پاکستان فوج کے ہاتھوں بلوچ قوم کی نسل کشی کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
مظاہرے کے شرکاء نے مستونگ اور کوئٹہ میں ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات بلوچ قوم کی نسل کشی کے پالیسیوں کا تسلسل ہیں ۔