دشت: بازیاب ہونے والا شخص دوسرے روز دوبارہ لاپتہ

280

دشت سے گیارہ ماہ بعد بازیاب ہونے والے شخص کو فورسز نے دوبارہ گرفتار کرکے لاپتہ کر دیا

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے دشت سے گیارہ ماہ بعد رہا ہونے والا شخص اپنے گھر پہنچنے کے بعد دوسرے روز فورسز کے ہاتھوں پھر سے گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس اگست میں دشت کے علاقے کپکپار کے قریب سےجبری طور پر لاپتہ کیے جانیوالا راشد ولد خدا بخش سکنہ کپکپار دشت گزشتہ روز بازیاب ہوکر اپنے پہنچ گئے تھے۔ واضح رہے ان کے لواحقین نے الزام عائد کیا تھا کہ راشد کو جبری طور پر لاپتہ کرنے میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکار ملوث تھے۔

اب آنے والے طلاعات کے مطابق آج صبح نو بجے کے قریب فورسز اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے اُن کے گھر پر چھاپہ مار کر ایک مرتبہ پھر سے راشد کو حراست میں لینے کے بعد نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں اس نوعیت کا یہ پہلا واقع نہیں ہے کہ جب جبری طور پر لاپتہ ہونے والے کسی شخص کو بازیابی کے بعد دوبارہ گرفتار کرکے لاپتہ کر دیا گیا ہو، اسی نوعیت کے واقعات سمیع مینگل اور قمبر چاکر کے ساتھ رونما ہوچکے ہیں۔ سمیع مینگل کو 2009 میں عدالت سے بری ہونے کے بعد پھر سے جبری طور لاپتہ کردیا گیا تھا جو تاحال لاپتہ ہے اور قمبر چاکر کی دوبارہ گمشدگی بعد مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی تھی۔

واضع رہے بلوچستان میں سیاسی کارکنان، طلباء اور دیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے اغواء نما گرفتاری کا سلسلہ گزشتہ اٹھارہ سالوں سے جاری ہے۔ اس حوالے سے انسانی حقوق سے وابسطہ تنظیموں نے ہمیشہ پاکستان کے قانون نافذ کر نے والے اداروں کو قصور وار ٹہرایا ہے۔