ہلمند صلح مارچ تحریک‘ کے ایک رکن نے اپنے ہاتھ پر ضرب لگا کر ٹپکتے ہوئے خون کے قطروں سے کاغذ پر لکھی گئی تحریر میں حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’’افغانستان میں مداخلت بند کی جائے‘‘۔
تحریک کے رُکن، اقبال خیبر نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ وہ خون سے تحریر کردہ مراسلہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے کو بھیجنے کی جگہ اقوام متحدہ کے افغانستان سے متعلق اعانتی مشن کو روانہ کر رہے ہیں۔
بقول اُن کے، ’’پاکستان افغانستان میں جاری لڑائی میں مداخلت کر رہا ہے‘‘۔
’ رپورٹ کے مطابق، ہلمند امن مارچ تحریک کے رکن نے کہا ہے کہ ’’خط میں ہم ایک جملہ لکھ رہے ہیں کہ: آپ کی حکومت، انٹیلی جنس ایجنسی اور فوج کی وجہ سے، ہمارے جسم سے خون بہہ رہا ہے‘‘۔
اُنھوں نے پاکستانی سفارت خانے کے عملے کی جانب سے روا رکھے گئے رویے پر بھی شکایت کی؛ اور کہا کہ گذشتہ 13 دِنوں سے وہ پاکستان ایمبسی کے سامنے احتجاج کرتے رہے ہیں۔ لیکن، اُنھوں نے ہم سے ملاقات نہیں کی۔
اقبال خیبر نے کہا کہ چونکہ اُن کے ساتھ اس طرح کا رویہ برقرار رکھا گیا ہے، وہ یہ مراسلہ پاکستان سفارت خانے کو بھیجنے کے بجائے، اسے اقوام متحدہ کے اعانتی مشن برائے افغانستان کو روانہ کر رہے ہیں۔
جلال اور سروان نے اپنے ٹیلی ویژن پیکیجز میں بتایا ہے کہ بدھ کی شام سے امن تحریک کے سرگرم کارکنان ایران کے سفارت خانے کے سامنے اکٹھے ہوں گے۔