خضدار میں بلوچستان عوامی پارٹی کے دفتر، کیچ اور آواران میں فورسز کو نشانہ بنایا: گہرام بلوچ
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہر ام بلوچ نے (باپ) کے انتخابی دفتر و فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ جولائی 12 جمعرات کے روز خضدار شہر میں بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے انتخابی دفتر پر دستی بم حملہ اور فائرنگ کیا۔ اس کا مقصد ایک تنبیہ تھا کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج خون کی ہولی کھیل رہا ہے اور دوسری جانب انتخابات کا ڈھونگ اور خوشی کے شادیانے بجا کر بلوچوں کے زخموں پر نمک چھڑکا جا رہا ہے۔ ہم بارہا تنبیہ کر چکے ہیں کہ بلوچستان ایک مقبوضہ علاقہ ہے، یہاں کوئی بھی منصوبہ یا انتخابی عمل غیر قانونی ہے۔ ان کو ناکام بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ اس کے باوجود کوئی اس عمل کا حصہ بن کر بلوچ نسل کشی میں پاکستان کا ساتھ دے گا تو وہ دنیا کی کسی بھی قانون میں معافی کے قابل نہیں ہے۔ انہیں سزا ملے گی۔ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) جو راتوں رات وجود میں آئی اور انتخابی عمل کیلئے بھی اہل قرار پایا۔ ان کے پیچھے کونسے عوامل و عناصر کار فرما ہیں، یہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ ان سمیت تمام وفاق پرستوں کے ہاتھ بلوچ کے خون سے رنگے ہیں۔ یہ بی این پی ہو یا نیشنل پارٹی یا مذہبی جماعتیں، سب ریاست کی پشت پناہی میں اپنے لیے سیٹیں حاصل کرنے کی تگ و دو میں ہیں۔ بلوچ عوام ان کے انتخابی نظام سے دور رہیں، سرمچاراِن پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتے ہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ جمعرات 12 جولائی کے روز سرمچاروں نے ضلع کیچ میں ڈنڈار آرمی کیمپ پر راکٹ اور خود کار بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ اسی دوران کیمپ کے قریب واٹر سپلائی پر قائم چوکی کو راکٹ سے نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں قابض فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ گیارہ جولائی کو آواران کُلّی میں آرمی چیک پوسٹ پر ایک اہلکار کو اسنائپر رائفل سے نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔