تحریک طالبان پاکستان کا سرکردہ کمانڈر عمر رحمان فاتح ساتھیوں سمیت سرحد پار افغانستان میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے۔
افغانستان سےملنے والی اطلاعات کے مطابق عمر رحمان المعروف فاتح ساتھیوں سمیت افغانستان کے سرحدی صوبے کنڑ کے گاؤں کام بازاری میں احمد واتی کے گھر پر موجود تھا جب ان کو منگل کے روز امریکی ڈرون طیارے کے ذریعے دو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ میزائل حملے کے نتیجے میں عمر رحمان ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا۔
کابل میں وزارت دفاع کے ترجمان نے پاکستانی شدت پسند کمانڈر کے ساتھیوں سمیت امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم، ترجمان نے عمر رحمان کے دیگر ساتھیوں کی تعداد اور شناخت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
لگ بھگ تین ہفتوں کے دوران عمر رحمان فاتح دوسرا بڑا پاکستانی طالبان لیڈر ہے جس کو ساتھیوں سمیت امریکی ڈرون نے نشانہ بنایا۔
پچھلے مہینے 13 اور 14 جون کی درمیانی شب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو بھی افغانستان کے اسی سرحدی صوبے میں امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا تھا۔
ملا فضل اللہ کے مرنے کے بعد عمر رحمان کو تحریک طالبان کا عارضی سربراہ بنادیا گیا تھا۔ تاہم، چند روز قبل جنوبی وزیرستان کے محسود قبیلے سے تعلق رکھنے والے شدت پسند نور ولی کو تحریک کے مستقل سربراہ کے طور پر نامزد کیا گیا۔