بولی وڈ اداکارہ سونالی باندرے نے رواں ماہ 4 جولائی کو اپنی انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے انکشاف کیا تھا کہ انہیں ہائی گریڈ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔
اگرچہ اداکارہ نے یہ وضاحت نہیں کی تھی کہ ان کا کینسر جسم کے کس حصے سے شروع ہوکر کہاں تک پہنچ چکا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی گریڈ کینسر کا مطلب یہ ہے کہ اداکارہ کا کینسر ایک سے دوسری جگہ پھیل چکا ہے۔
اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی بتایا تھا کہ وہ امریکی شہر نیویارک کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
سونالی باندرے نے بتایا تھا کہ انہیں کینسر کا پتہ اس وقت چلا، جب انہوں نے جسم میں درد کی شکایت کے بعد اپنے ٹیسٹ کروائے۔
تاہم بھارتی میڈیا میں یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ اداکارہ کو جسم میں درد کی شکایت کافی عرصے سے تھی۔
اب اداکارہ نے انسٹاگرام پر ایک نئی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان لوگوں اور مداحوں کا شکریہ ادا کیا ہے، جنہوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اداکارہ نے چھوٹے بالوں میں اپنی نئی تصویر شیئر کرتے ہوئے اپنی پسندیدہ چلی کی خاتون لکھاری اور ناول نگار ازابیل الیندے کا قول لکھا کہ ‘ہمیں اپنی طاقت کا اندازہ اس وقت نہیں ہوتا، جب تک ہم اپنی پوشیدہ طاقت کو سامنے نہیں لاتے‘۔
انہوں نے انسان کی پوشیدہ طاقت کے حوالے سے ازابیل الیندے کے الفاظ لکھتے ہوئے بتایا کہ لوگوں کی یہ طاقت ان کے برے وقت یا ان کی اپنے آپ سے ہونے والی جنگ کے نتیجے میں ہی باہر آتی ہے۔
اداکارہ نے نیک خواہشات کا اظہار کرنے والے افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ کینسر کے خلاف جنگ میں وہ اکیلی نہیں، ان کے ساتھ ان تمام افراد کی دعائیں اور کہانیاں ساتھ ہیں جو ان کے لیے فکرمند ہیں۔
43 سالہ اداکارہ کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر میں انہیں چھوٹے بالوں میں دیکھا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا پر سونالی باندرے کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جس میں اداکارہ کو بال کٹوانے کے دوران جذباتی انداز میں روتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اداکارہ کھڑے ہوکر بال کٹوا رہی ہیں، ساتھ ہی وہ اس وقت اپنے جذبات پر قابو نہ پاسکیں، جب ان کے بڑے بالوں کو چھوٹا کر دیا گیا۔
کینسر کے علاج کے دوران لوگوں کو اپنے بال منڈوانے پڑتے ہیں، جب کہ بعض اوقات اس مرض کی وجہ سے انسان کے جسم کے بال خود ہی جھڑ جاتے ہیں۔
سونالی باندرے سے قبل اداکارہ منیشا کوئرالا بھی کینسر میں مبتلا ہوئی تھیں، انہوں نے بھی دوران علاج اپنے سر کے بال منڈوائے تھے۔
علاوہ ازیں اداکار عرفان خان بھی نیورو اینڈوکرائن نامی کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں، وہ بھی علاج کے سلسلے میں لندن میں موجود ہیں۔
43 سالہ سونالی باندرے نے کیریئر کا آغاز 1994 میں ریلیز ہونے والی فلم ’آگ’ سے کیا، انہوں نے 50 کے قریب فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
سونالی باندرے کی مشہور فلموں میں ‘کل ہو نہ ہو، لجا، جس دیش میں گنگا بہتی ہے، ہمارا دل آپ کے پاس ہے، ڈھائی اکشر پریم کے، زخم، انگارے، میجر صاحب، دل جلے۔ بھائی، انگلش بابو، دیسی میم، ثپوت اور اپنے دم پر‘ شامل ہیں۔
ان کی آخری فلم ‘ونس اپون ٹائم ان ممبئی: دوبارہ’ 5 سال قبل 2013 میں ریلیز ہوئی تھی۔
وہ نیویارک میں اپنے شوہر فلم ڈائریکٹر گولڈی بہل کے ساتھ علاج کر وارہی ہیں، جن سے انہوں نے 2002 میں شادی کی تھی اور ان سے انہیں ایک بچہ بھی ہے۔