پشتون اور بلوچ عوام ایک ساتھ ہو کر اپنے حقوق حاصل کر سکتے ہیں: محمود خان اچکزئی
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشتونوں کو اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کرنا ہو گا، موت قبول ہے لیکن پشتونوں کے حقوق پر کسی بھی صورت سودا بازی نہیں کرینگے دوسروں کی لڑائی میں پشتونوں کو قربانیوں کا بکرا بنایا گیا ملک بحرانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا جس طرح حالات پیدا کئے جا رہے ہیں یہ انتہائی نازک حالات ہے جمہوریت کو کسی بھی صورت ڈی ریل نہیں ہونے دینگے عام انتخابات میں مداخلت کسی کی بھی برداشت نہیں کی جائے گی صاف وشفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے افغانستان میں تمام فریقین بیٹھ کر مسائل کا حل نکالیں جب تک افغانستان میں امن ترقی وخوشحالی نہیں آئے گی اس وقت تک خطے میں امن ترقی وخوشحالی نہیں آئے گا ۔
ان خیالات کا اظہار محمود خان اچکزئی نے مختلف اولسی جرگوں سے خطاب کر تے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشتون دنیا کے بہترین تاجر بن سکتے ہیں کیونکہ پشتون کاروبار سے وابستہ ہے مگر سمجھ میں نہیں آتا کہ پشتونوں کو اس ملک میں کاروبار کرنے کے لئے بھی نہیں چھوڑا جا تا دنیا جانتی ہے کہ سب سے زیادہ کاروباری لوگ پشتونوں میں ہے اور پشتون محنت کش قوم ہے ہر کسی کو بتانا چا ہتے ہیں کہ پشتونوں کو اب مزید تنگ نہ کیا جائے ہم پرامن قوم ہے تشدد کا راستہ نہ پہلے اختیار کیا اور نہ اب اختیار کرینگے اپنے حقوق کے لئے ہر حد تک جائیں گے 15 دن میں عوام دن رات کر کے پشتونخوا میپ کے کارکنوں کو کامیابی سے ہمکنار کرے اور 20 سال تک ان قوتوں کو پیچھے دھکیلے جو پشتونوں کے خلاف عمل پیرا ہے انہوں نے کہا ہے کہ اگر عام انتخابات میں کسی نے بھی مداخلت کرنے کی کوشش کی تو اس خطرناک نتائج برآمد ہونگے صوبہ میں جو جماعت بنائی گئی ہے اس جماعت میں وہ لوگ شامل کئے گئے ہیں جو انگریزوں کے دور سے لیکر آج کے دور تک ہمیشہ اقتدار کے ساتھ چمٹے رہے پشتون اور بلوچ عوام ایک ساتھ ہو کر اپنے حقوق حاصل کر سکتے ہیں ہم پشتونوں کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں کیونکہ یہاں پر پشتونوں کو روزگار کے لئے نہیں چھوڑتے تھے پشتون اور بلوچ بھائی ہیں بلوچوں کو حقوق حاصل کرنے کے لئے پشتونوں نے بڑا کردار ادا کیا افغانستان میں 40 سال سے پشتونوں کا خون بہایا گیا ہے پشتونوں کا گناہ کیا ہے کہ ہر دھماکہ میں پشتونوں کی نسل کشی کی جارہی ہے ہمارا گناہ صرف یہ ہے کہ پشتون اپنے حقوق کے لئے پرامن طریقے سے جدوجہد کررہے ہیں پشتون وطن ہر نعمت سے مالا مال ہے جس طرح دنیا میں پشتونوں کو دہشت گرد کے طورپر پیش کررہے ہیں پشتون دہشت گرد نہیں ہیں ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہمیں کیا کرنا ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ یہ ملک ہمارا ہے اور اب عام انتخابات میں عوام کی رائے کو تسلیم کیا جائے ملک میں صرف ایک بار صاف اورشفاف انتخابات ہوئے تھے اگر اس مرتبہ بھی انتخابات میں سازش کی گئی تو ملک بحرانوں سے دوچار ہوگا اور اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے پشتونخواملی عوامی پارٹی کی کسی کیساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے ہم آج بھی ملک کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں مگر جو لوگ ملک کی تباہی میں شریک ہیں ان کو اب یہ ڈرامے نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں رکھے گا تو ہم بحرانوں سے دوچار رہیں گے افغانستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئیں ہم سب ملکر ملک کے بہتری کے سوچیں ہم کسی سے خیرات و زکواۃ نہیں مانگتے ہمیں عزت دی جائے بلوچوں کے ساتھ جو کھیل کھیلا گیا اب وہ نہیں ہونا چاہئے پشتونوں کو اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کرنا ہو گا موت قبول ہے لیکن پشتونوں کے حقوق پر کسی بھی صورت سودا بازی نہیں کرینگے دوسروں کی لڑائی میں پشتونوں کو قربانیوں کا بکرا بنایا گیا ملک بحرانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا جس طرح حالات پیدا کئے جا رہے ہیں یہ انتہائی نازک حالات ہے جمہوریت کو کسی بھی صورت ڈی ریل نہیں ہونے دینگے عام انتخابات میں مداخلت کسی کی بھی برداشت نہیں کی جائے گی صاف وشفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے افغانستان میں تمام فریقین بیٹھ کر مسائل کا حل نکالیں جب تک افغانستان میں امن ترقی وخوشحالی نہیں آئے گی اس وقت تک خطے میں امن ترقی وخوشحالی نہیں آئے گا-