بلوچستان عوامی پارٹی کا بلوچستان اسمبلی میں حکومت بنانے کا فیصلہ

456

بلوچستان عوامی پارٹی کا اے این پی ، ایچ ڈی پی ، بی این پی عوامی اور پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت بنانے کا فیصلہ

دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا نمائندے کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما انوار الحق کاکڑ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے ایک جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ بلوچستان میں کامیاب ہونے والے دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی صوبائی حکومت قائم کرسکتی ہے ۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ حکومت قائم کرنے کے لیے عوامی نیشنل پارٹی ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کی حمایت بی اے پی کو حاصل ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کے پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے بھی بی اے پی کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جا چکا ہے۔

واضح رہےبلوچستان میں ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے متعدد سیاسی جماعتوں نے اپنے شدید خدشات کا اظہار کیا ہے۔

سابق حکومت کا حصہ رہنے والی نیشنل پارٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں صرف ان چار سیاسی جماعتوں کو نوازا گیا جو نے اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا حصہ بنے۔

دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سردار اخترمینگل کا کہنا ہے کہ انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کی جائے ۔ 37 ہزار والی آبادی میں 26 ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے ہیں۔ چند سیٹوں کیلئے اپنا ایمان داؤ پر نہیں لگائیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ ووٹ کسی اور کو ملے اور نتیجہ کسی اور کا بنے ایسا کرنے والے قابل گرفت ہیں۔ ہماری ترجیحات حکومت سازی نہیں بلوچستان کے جملہ مسائل کے حل کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ بلوچستان کے لوگوں نے ہمیں اپنا مینڈیٹ دیا جس کا احترام نہیں کیا گیا۔ پولنگ سے لیکر نتائج کے اعلان تک جو کچھ ہوتا رہا وہ سب کے سامنے ہے۔