بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے عام انتخابات کے بائیکاٹ پر بلوچ قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ قومی فریضہ تھا۔ ایک دفعہ پھر بلوچ قوم نے پاکستان کی مسلط کردہ نظام کو مسترد کرتے ہوئے آزادی کے حق میں ووٹ دیکر دنیا پر ثابت کیا کہ پاکستان ایک جابر اور قابض ملک ہے اور بلوچ قوم اسے کسی صورت قبول نہیں کرے گی اور بلوچستان پر قبضے کے خلاف مزاحمت جاری رکھے گی۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ گزشتہ 72 گھنٹوں میں سرمچاروں نے پاکستانی فورسز اور ان کی پولنگ اسٹیشنوں پر54 حملوں میں فورسز کے 60 سے زائد اہلکار ہلاک و پچاس سے زائد زخمی کیا۔ فورسز کی 6 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ اکثر علاقوں میں پولنگ بند رہے جبکہ جس جگہ انتخابی عملہ پہنچنے میں کامیاب ہوا وہاں عوام کی شرکت نہ ہونے کے برابر تھی ۔ اس دوران کئی علاقوں میں ووٹرز کو فوجی طاقت اور ڈیتھ اسکواڈز نے بندوق کی نوک پر پولنگ اسٹیشنوں میں لے جاکر ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے مجبور کیا۔ باقی رہی سہی کسر حسب معمول اندرون خانہ ٹھپہ لگا کر آئی ایس آئی کے پیروکاروں کو منتخب قرار دیا گیا۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں الیکشن کیلئے ساٹھ ہزار سے زائد اضافی فوجیوں کی تعیناتی خود اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں بندوق کی نوک پر انتخابات کرائے گئے ہیں۔ ان فوجیوں کے خلاف سرمچاروں نے بھی نہایت دلیرانہ انداز میں مقابلہ کرکے انتخابات کے دنوں قابض فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ آئی ایس پی آر نے صرف چند فوجیوں کے ہلاکت کا ذکر کرکے اپنی فوج کو حوصلہ دینے کی کوشش کی ہے۔ بلوچستان میں میڈیا اور صحافتی سرگرمیاں ناپید ہیں ۔ یوں آئی ایس پی آر جھوٹ کا سہارا لیکر عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔