مقبوضہ بلوچستان میں ریاستی بربریت مئی کے ماہ بھی عروج پر رہی -بی این ایم مئی رپورٹ

272

بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات دلمراد بلوچ نے مئی2018 کی تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بلوچستان میں ریاستی بربریت مئی کے ماہ بھی عروج پر رہی جہاں فورسز نے دستیاب ریکارڈ کے مطابق41 آپریشنز کر کے71 بلوچ فرزندوں کو اپنی عقوبت خانوں میں منتقل کیا، دوران آپریشن31 گھروں کا مکمل صفایا کیا گیا جبکہ دس گھروں کو بھی نذر آتش کیا گیا۔

اسی ماہ17 بلوچ فرزند بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جس میں جھاؤ کے8 افراد بھی شامل ہیں جو زہریلی پانی کا شکار ہو کر غلامی اور بے بسی کا نشانہ بن کر چل بسے،لوگو ں کے مطابق فوج نے اس علاقے میں آپریشن کرکے پانی کے ذرائعوں میں زہریلا مواد ملادیاتھا تاکہ لوگ ازخود پہاڑی علاقے کو چھوڑ کر فوجی کیمپوں کے قریبی علاقوں میں منتقل ہوجائیں۔ اسی ماہ فورسز کی سنگینیوں کا نشانہ بن کر 6 بلوچ فرزند شہید ہوئے ،اس مہینے کے اوائل میں مندسورو میں جنازے پر پاکستانی فوج کے حملے کا دلخراش واقعہ پیش آیا جہاں لوگ فوج کے متوازی دہشت گر دوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے شہیدچیئرمین غلام محمد کے بھتیجے شہید عاطف کے جنازے میں شریک لوگوں پر فوج اور ڈیتھ سکواڈ نے حملہ کردیااور عاطف جان کے ماموں خلیل بلوچ شہید ہوگئے اور متعدد افراد زخمی ہوگئے جبکہ تین لاشوں کے محرکات سامنے نہ آ سکے۔ شہید ہونے والے افراد میں آواران مالار کا رہائشی عظیم ولد داد شاہ بھی شامل ہے جسے ریاستی فورسز نے3مارچ2016 کو کراچی حب چوکی میں ان کے گھر سے حراست بعد لاپتہ کیا اور اسی ماہ اسکی مسخ لاش حب سے برآمد ہوئی۔

فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے18 افراد بازیاب ہوئے جس میں ایک بازیاب شخص2017 سے لاپتہ تھا جبکہ گوادر کے رہائشی عدنان ولد عبدلغفور ڈیڑھ سال سے ریاستی عقوبت خانون میں تشدد کے بعد مئی کے ماہ بازیاب ہو گیا،شدیداذیت رسانی کی وجہ سے اس کی ذہنی توازن و جسمانی حالت انتہائی خراب ہے ،پاکستانی عقوبت خانوں قید لوگوں کی جو انتہائی قلیل تعداد بازیاب ہوتاہے ،تشدداور انسانیت سوزایذاؤں سے اُن کی ذہنی توازن کبھی بھی بحال نہیں ہوتاہے اور ان کاباقی ماندہ زندگی اجیرن ہوتاہے دیگر بازیاب افراد وہ ہیں جنھیں2018 میں فورسز نے مختلف آپریشنز میں اغوا کیا تھا۔
اسی ماہ فورسز نے کئی نئی چوکیاں بھی مقبوضہ بلوچستا ن کے مختلف علاقوں میں قائم کیں۔

بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات دلمراد بلوچ نے کہا کہ پارٹی ہر ماہ جامع و مستند ریکارڈ میڈیا کو جاری کرتی ہے،دستیاب اعداد کی تمام شہادتیں بی این ایم کے پاس موجود ہوتی ہیں، مگر افسوس کے چند ایک عالمی نشریاتی اداروں کے علاوہ وہ ان حقائق کی جانب توجہ نہیں دیتے ہیں اورتحقیقی صحافت اورغیر جانبدارانہ رپورٹنگ بلوچستان میں شجر ممنوعہ بن چکاہے ،،ہم داخلی و خارجی میڈیا ہاوسز سمیت صحافتی تنظیموں و انسانی حقوق کے اداروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور حقائق کا ازخود جائزہ لیں اور ہماری فراہم کردہ ریکارڈ و تفصیلات کا موقع پر جائزہ لیں تو ان کوریاستی بربریت کا مقبوضہ بلوچستان میں اندازہ ہو گا۔

1 مئی
۔۔۔تربت پاکستانی فورسز نے سنگانی سر میں ایک گھر پر دھاوا بول کر دو افرادمحراب ولد رزائی اور عارف کو حراست بعد لاپتہ کر دیا دونوں افراد سری کلگ گورکوپ کے رہائشی ہیں۔
۔۔۔گوادر سے فورسز نے ایک نوجوان کولاپتہ کیا تھا جسکی شناخت محسن سکنہ کوہ بن پدی زر گوادر سے ہوئی ہے۔
۔۔۔ دشت دلسربازارسے 8اپریل 2018کو پاکستانی فوج کے آپریشن کے دوران حراست بعد لاپتہ ہونے والے بلوچ فرزند سنی ولدبرکت گزشتہ روز بل نگور کے آرمی کیمپ سے بازیاب ہوگئے ہیں ۔

2 مئی
۔۔۔چوبیس جنوری کو فورسز ہاتھوں اغوا ہونے والا بزو بگٹی ولد غلام محمد بگٹی کی لا ش برامد۔
۔۔۔ضلع کیچ میں آسکانی سے گزشتہ شب پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر دو افراد بختیار ولد بائیان اور گہرام ولد واحد بخش سکنہ کولواہ کو حراست بعد لاپتہ کر دیا۔ فورسز نے دوران آپریشن گھر میں لوٹ مار کے ساتھ خواتین و بچوں کو حراساں کیا۔
۔۔۔بی این ایم کے سینٹرل کمیٹی ممبر واجہ یوسف کے جوان سال بیٹے اور شہید چیئرمین غلام محمد کے بھتیجے عاطف بلوچ عرف محراب کو مند کے علاقے ڈل سر میں پاکستانی ڈیتھ سکواڈنے حملہ کرکے شہیدکر دیا۔
۔۔۔کیچ سے تین افراد حراست بعد لاپتہ ،متاثرہ خاندان جھاؤسے نقل مکانی کرکے کیچ میں رہائش پذیر تھے آ ج اسی خاندان کے ایک فردریاض ولد غلام حسین سکنہ جھاؤ لنجارآج تربت بازارمیں پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کیاہے ۔
۔۔۔کیچ ، آسکانی میں ایک گھر پر فورسز نے چھاپہ مارکر خواتین اوربچوں کو تشدد کا نشانہ بنایااور دو بلوچ فرزندبختیار ولدبائیان سکنہ تنزلہ کولواہ اور گوہرام ولدواحد بخش سکنہ شاپکول کو حراست میں لے کر لاپتہ کیاہے ۔
۔۔۔پنجگور سے پاکستانی فوج نے عاظم ولد کمالان سکنہ بیرونٹ کیل کور کو حراست میں لے کر لاپتہ کیاہے ۔
۔۔۔کلواہ کے علاقے جت اور چوٹین میں دو نئے چوکی قائم کئے ہیں ،واضح رہے کہ کولواہ میں پاکستانی فوج کے آپریشن وقفے وقفے سے جاری ہیں ۔
۔۔۔ پنجگور کے علاقے گچک میں24 نومبر 2017 کو ہونے والے فوجی آپریشن میں گچک لوہڑی سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے نور احمدولد موسیٰ سکنہ لوہڑی گچک گزشتہ روز بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں ۔

3 مئی
۔۔۔مندشہید چیئرمین غلام محمدبلوچ کے بھتیجے شہید عاطف بلوچ کے جنازے پر فائرنگ ،شہید کا ماموں خلیل بلوچ شہید اور ایک اور ماموں انور بلوچ سمیت متعددافراد شدید زخمی ہوگئے ہیں ۔
۔۔۔آئی ایس آئی کی ڈیتھ اسکواڈ نے فائرنگ کرکے بی ایل ایف سرمچار عیسیٰ ولد محراب عرف ناکو شیر ا کو شہید کیا۔
4 مئی
۔۔۔کیچ کے علاقے ہوشاپ میں پاکستانی فوج کا آپریشن ،لوٹ مار ،ایک نوعمربچے سمیت تین افراد حراست بعد لاپتہ ، تنک کے گاؤں بل پر علی الصبح پاکستانی فوج نے دھاوا بول کرخواتین اور بچوں کا تشدد کا نشانہ بنایا اوردوسگے بھائی نوعمرشاہل و رستم ولدکریم داد اور نوربخش ولد شیر محمد کو حراست میں لے کر لاپتہ کیاہے ۔
۔۔۔ تمپ، کونشقلات سے جاوید ولد دادرحمن اور شفیق ولد درمحمد کوحراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے اورمقامی لوگوں کے مطابق گرفتاری کے دوران ہی فوج نے جاویداور شفیق کو شدید کا نشانہ بنا یا ۔کونشقلات میں کئی گھروں کی تلاشی کے ساتھ خواتین اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ۔
۔۔۔ پاکستانی فوج نے تربت کے مختلف علاقوں دشتی بازار،ملک آباداور زوربازار میں پریشن دوران گھر گھر تلاشی لی ۔
۔۔۔ ضلع کیچ کے مختلف علاقو ں میں آپریشن فورسز کے ہاتھوں تمپ کے علاقے آسیاآباد سے فورسز ہاتھوں لاپتہ ہونے والے ایک شخص کی شناخت عمران ولد ستار کے نام سے ہوئی ہے۔

5 مئی
۔۔۔ تمپ کے علاقے پل آبادمیں 23 فروری 2018 کو آپریشن میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے بلوچ فرزند سلیم ولد غلام قادرسکنہ پل آبادگزشتہ روز بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔
۔۔۔تمپ کے علاقے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن ، ملک آبادسے فورسز نے نجیب ولددادرحمن کے گھر چھاپہ ماکر انہیں حراست میں لے لیااور گھروں میں توڑپھوڑ اور خواتین وبچوں کو حراساں کیا،نجیب کے بھائی جاوید کو شفیق ولد درمحمد کے ساتھ کل کونشقلات سے حراست میں لے کر لاپتہ کیاتھا ۔ ،شدیدعوامی ردعمل کے بعد پاکستانی فوج نے نجیب سمیت اس کے بھائی جاوید اور شفیق کو بھی رہا کیا ہے ۔

۔۔ پل آباد سے 3مئی 2018کو پاکستانی فوج نے متعدد گھروں میں چھاپہ ماکر لوٹ مار مچائی ،فوج نے ڈاکٹرحمیدولد مجیدکے بندگھروں کو لوٹ لیا ،گھروں کے مکین آپریشن اور تشدد سے یہاں سے نقل مکانی کرچکے ہیں ،فوج نے ان کے بند گھروں کے دروازے توڑ کر ان میں موجود تمام قیمتی ساما ن لوٹ لئے ہیں ، گھروں میں موجود کمبل ،زیورات ،کمپیوٹرسمیت تمام اشیاء کو لوٹ لیاڈاکٹر حمید کے علاوہ ان کے رشتہ داروں سلمان وعقیل ولد دوست جان کے گھروں کو لوٹنے کے انہیں حراست میں لیا اورکئی گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد سلمان اور اس کے بھائی عقیل کو رہاکیاگیا۔
۔۔۔ اپریل29 ، 2018 کوآواران کے علاقے دُراسکی اور چوکو سے پاکستانی فوج نے آپریشن کے دوران حراست بعد لاپتہ کئے جانے والے چار بلوچ فرزند آج آواران میں آرمی کے مرکزی کیمپ سے رہاہوگئے ہیں۔ ۔رہاہونے والوں میں اسدولد اللہ داد،قدیرولد موسیٰ، آسمی ولد شاہ داد اور نظام ولد محمدعمر سکنہ دراسکی شامل ہیں جبکہ ان کے ہمراہ حراست میں لئے جانے والے ابھی تک لاپتہ ہیں۔
۔۔۔آواران:دوسال سے لاپتہ شخص کاتشددزدہ لاش برآمد، 25اپریل 2016کوکراچی ائرپورٹ سے پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے عظیم ولد دادشاہ سکنہ مالارآواران کاآج تشددزدہ لاش برآمد ہوا ہے ، عظیم ولد دادکو خفیہ اداروں نے شہید کرکے آج ان کی لاش لسبیلہ کے علاقے حب چوکی میں پھینک دیاگیاہے ۔

7 مئی
۔۔۔زاہد ولد عابد کو رند بازار دشت ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے اغوا کیا۔
8 مئی
۔۔۔دشت فوجی آپریشن ،مختلف علاقوں سے کئی افراد اغوا جنکی شناخت اکرم ولد ملابشیر ولد کریم بخش، جہانزیب ولد اکرم، خلیل ولد امید علی، نادل ولد رحیم بخش، شکیل ولد رحیم بخش، ، اور یاسین سے ہوئے۔
9 مئی
۔۔دشت شولیگ سے عبید ولد حاجی شیر محمد کو فورسز نے اغوا کر لیا۔
۔۔۔زہری خضدار سے عبداللہ ولد رسول بخش اور شیر احمد ولد رسول بخش پاکستان فوج کے ہاتھوں اغوا ہوگئے۔

10 مئی
۔۔۔گوادر سے عبدالغنی ولد نور بخش کو فورسز نے اغوا کرلیا۔
۔۔۔پاکستانی فوج نے کیچ سنگانی سر میں نعیم ولد عبداللہ کے گھر کو محاصرہ میں لے لیا ،گھر میں کوئی مرد حضرت موجود نہیں تھا صرف ایک خاتوں موجود تھا ، فوجی اہلکاروں نے اکیلی خاتوں کو چارگھنٹے تک پوچھ گچھ کرکے شدید ذہنی اذیت دیں کہ تمھاری جہدکاروں کے ساتھ رابطے ہیں ،تجھے اٹھا کر غائب کردیں ۔
۔۔۔کیچ سے ایک بلوچ فرزندبازیاب ، 5اپریل 2018کو کیچ میں پاکستانی خفیہ اداروں نے ملا عبدالرزاق دادمحمد سکنہ زعمران نوانو کوحراست میں لے کر لاپتہ کردیاتھا ،آج ملا عبدالرزاق کیچ سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں واضح رہے کہ وہ ایک مسجد کے پیش امام ہیں ۔

13مئی
۔۔پنہودی دشت سے خالد ولد غلام رسول،اور گوادر سے دشت کے رہائشی امجد ولد احمد اور شریف ولد دل مراد فورسز ہاتھوں ا غوا ۔

14 مئی
۔۔۔ مستونگ کیڈٹ کالج میں پاکستانی فوج و پنجابی انتظامیہ کی بلوچ بچوں پر سنگین تشدد،خصوصی ویڈیو منظر عام پر آ گئی،۔
۔۔۔زیرہ پوائنٹ پسنی سے گورکوپ دشت کا رہائشی فضل ولد شہداد اغوا۔
۔۔۔کوشقلات تمپ سے اعجاز ولد پیر بخش ، مناب ولد برکت، باہڑ ولد عزیز، ادریس ولد حسین فورسز ہاتھوں اغوا۔

15 مئی
۔۔۔آواران : مالارکہن سے فورسز ہاتھوں5افراد حراست بعد لاپتہ ، شام پاکستانی فوج نے آواران کے علاقے مالار کہن میں آپریشن کرکے گھر گھر تلاشی لی، خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔گھروں میں لوٹ مار کرکے قیمتی اشیا لوٹنے کے بعد 5افراد کو بھی حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔
لاپتہ کئے گئے افراد کی شناخت لال بخش ولد قادر بخش،غفور ولد عبدالقادر ،کریم ولد صوفی،قدیر ولد برکت اور عیسیٰ ولد فتح محمد کے ناموں سے ہوگئی ہے۔
۔۔۔بالگتر سے عبدین ولد اسلم پاکستاننی فوج کے ہاتھوں اغوا۔

16 مئی
۔۔۔جت بازار دشت کیچ سے ساٹھ سالہ یار محمد ولد اسحاق فوج ہاتھوں اغوا۔۔

17مئی
۔۔۔پسنی وارڈ چھ سے سراج ولد گہرام اور چاکر مینگل ولد اکبر فوج کے ہاتھوں اغوا۔۔
۔۔۔آواران: آلودہ پانی پینے سے 2 افراد جاں بحق، 50 سے زائد کی حالت غیر ،واقعہ آواران کے نواحی علاقے ٹرانچ میں پیش آیا، جہاں لوگوں نے ایک گڑھے سے آلودہ پانی پی لیا۔ریسکیو ذرائع کے مطابق آلودہ پانی پینے سے 2 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد متاثر ہوئے۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے گومازی میں آج بروز جمعرات کو پاکستانی فوج نے علی الصبح بوقت 4بجے آبادی کو گھیرے میں لینے کے بعد شیلنگ کی ۔
گھروں میں گھس کر لوٹ مارکرکے خواتین و بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر 4افراد کو حراست میں لیکر اپنے ساتھ لے گئے ۔ دو افراد کی شناخت انور ولد خلیل اور میراج ولد عبداللہ کے ناموں سے ہوگئی جبکہ باقی دو کی شناخت تا حال نہ ہوسکی ۔
۔۔۔ آواران کے علاقے تیر تیج میں فورسز نے آبادی پر حملہ کرکے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر گھروں میں لوٹ مار کی ،قیمتی اشیا سمیت 2افراد کو حراست میں لیکر اپنے ساتھ لئے ۔حراست و لاپتہ کئے گئے دو افراد میں ایک کی شناخت نور بخش ولد احمد کے نام سے ہوگئی جبکہ دوسرے کی شناخت ابھی تک نہ ہوسکی ۔

18 مئی
۔۔۔۔۔آواران سے فورسز ہاتھوں لاپتہ 4افراد بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
15مئی کو آواران کے علاقے مالار کہن میں پاکستانی فوج کے آپریشن دوران لاپتہ کئے گئے 4افرادغفور ولدعبدالقادر،کریم ولد صوفی ، کبیر ولد برکت اور عیسیٰ ولد فتح محمد گذشتہ شب پاکستانی فوج کے گشکور کیمپ سے رہا ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ۔ بازیاب ہونے والے افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے ان کی حالت غیر ہے ۔

20 مئی
۔۔۔ ضلع مستونگ کے تحصیل دشت کے علاقے اسپلنجی سے ایک شخص کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد ہوئی ہے ،جسے کی عمر بائیس سال بتائی جا رہی ہے۔لاش کو شناخت کے لیے کوئٹہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

۔۔۔جھاؤ آلودہ پانی ،وبائی امراض ،اموات کی تعداد۸ ہوگئی ،۔
21 مئی
۔۔۔مچھ سے شہید علی شیر کرد کے بھائی عبدالحئی کرد کو گذ شتہ روز کوہ باش ہوٹل کے قریب 2 ویگو گاڑیوں میں سوارپاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اغواء کرلیا۔
۔۔۔ تمپ کے علاقے گومازی سے پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں نے چھاپہ مارکر ایک دکاندار سیٹھ عمر ولد نذر محمد کو حراست میں لے کر لاپتہ کیاہے ۔ دوگھنٹے دو چھوڑدیا۔
۔۔۔ دشت کے علاقے باہوٹ بازار سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے سدھیر ولد مقبول سکنہ باہوٹ چات بازیاب ہوگئے ہیں بتایاجارہاہے کہ سدھیر آج بل نگور میں قائم فوج کے کیمپ سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں ۔

23 مئی
۔۔۔نیول کالونی کراچی سے مشکے کے رہائشی مقصود ولد ماسٹر کریم داد اغوا۔
۔۔۔ تین سال قبل تربت کے علاقے آپسر سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والا شخص گزشتہ حلال ولد امان اللہ ہے جو دشت ہوچات کا رہائشی ہے کیچ سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گیا۔
۔۔۔پنجگوربونستان سے پانچ ماہ قبل لاپتہ شخص بازیاب ، قدوس ولدمرزاسکنہ بونستان پنجگور بازیاب ہوکر کھر پہنچ گئے ۔تفصیلات کے مطابق قدوس مرزا کو ماہ قبل پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے پنجگور نادرا کے دفتر سے حراست میں لے کرلاپتہ کیا تھا پانچ ماہ حراست میں رہنے کے بعدوہ آج بازیاب ہوکر گھراپنے گھر پہنچ گئے ہیں ۔
24 مئی
۔۔۔گوادر کے علاقے جیونی میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے غلام سرور کے گھر پر چھاپہ مارکر خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اورگھر میں قیمتی سازوسامان کا صفایا کردیا ۔ فوج اور خفیہ اداروں نے بابوچراغ ولد غلام سرور اورعظیم ولد عیدوکو حراست میں لے کر لاپتہ کیاہے ۔
۔۔۔گزشتہ روز آپسر میں ایک گھر پر چھاپہ مارکر فیروزولد قاسم کو حراست میں لیساتھ لے گئے، جبکہ فوجی اہلکاروں نے گھر میں موجود لوگوں پر شدید بھی کیا ہے ۔
۔۔۔نصیر آباد میں پاکستان کے سیکیورٹی فورسز نے دولوگوں کو حراست میں لے کر لاپتہ دیا ،لاپتہ کئے جانے والوں کا شناخت شاہ بخش بگٹی اورروزی کے ناموں سے ہوئی ہے ۔
۔۔۔بی ایل ایف کے سرمچار ولی جان عرف فرہاد ولد کمالان زاعمران میں شدید زخمی ہونے بعد دم توڑ کر شہید ہوگئے۔
25 مئی
۔۔۔گچک پنجگور سے عارف ولد عمر جان اور کلگ پنجگور سے سراج سنجرانی اورولد امام الدین اغوا۔
۔۔۔جمعرات کے روز قلات کے علاقہ پارود کے پہاڑی میں نامعلوم افراد کی جانب سے بچھائے گئے بارودی سرنگ کی زدمیں آکر بہادرخان ولدجمعہ خان قوم سمالانی موقع پر جانبحق جبکہ اس کے ساتھی دلشادسمالانی ساکنان پارودمعمولی زخمی ہوگئے۔
۔۔۔بلیدہ سے دو شخص حراست بعد لاپتہ ، 23مئی 2018کوپاکستانی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کے گوشاندرکا محاصرہ کیا اور گاؤں
کے تمام لوگوں کو اکٹھے کرکے انہیں زدوکوب کرنے کے علاوہ لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کئے اور دو سگے بھائی لیاقت و شوکت ولد دادمحمد کو حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے ۔
26 مئی
۔۔۔اورماڑہ سے 25 اپریل 2018 کیچ کے علاقے پیدارک درمکول سے پاکستانی فوج نے آپریشن کے دوران حراست بعدلاپتہ کئے جانے والے یوسف ولدسیکی ساکن درمکول پیدارک آج اورماڑہ سے بازیاب ہوگئے ہیں۔

27 مئی

۔۔۔پنجگور کے علاقے گچگ سے ڈیتھ سکواڈ نے ایک شخص عارف ولد عمر کو اغواء کرکے لاپتہ کیاہے ۔
۔۔۔ پنجگور کے علاقے کلگ کؤر میں پاکستانی فوج نے سراج سنجرانی کے گھر پرچھاپہ مارکرخواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھر میں تلاشی لیتے ہوئے لوٹ مار کے بعد سراج سنجرانی ولد امام الدین سنجرانی سکنہ کو حراست میں لے کر لاپتہ کیاہے۔
۔۔۔دشت سے ایک شخص بازیاب ہوگیاہے ،بتاجارہاہے کہ پاکستانی فوج کے ہاتھوں دشت کے علاقے جتانی بازار سے لاپتہ ہونے والے حامد ولدولی محمدسکنہ جتانی بازار آج بل نگور میں قائم آرمی کے مرکزی کیمپ سے 20مئی کوبازیا ب ہوگئے ہیں ،۔
۔۔۔کیچ :ڈیتھ سکواڈکے ہاتھوں ایک شخص اغواء، دشتک زعمران کے رہائشی عارف ولد کہدہ سہراب کوگزشتہ روز کیچ کے علاقے ناصر آبادمیں ڈیتھ سکواڈکے کارندوں نے اغواء کرلیاہے ،، عارف کے بڑے بھائی امان اللہ کو اس سے قبل سیکیورٹی فورسز نے حراست بعد لاپتہ کیا تھا اور کئی مہینے حراست میں رکھنے کے بعد رہاکیاتھا ۔

28 مئی
۔۔۔کولواہ :مالار میں آپریشن ،لوگوں پر تشدد،کستانی سیکیوریٹی فورسز نے آپریشن کرکے مالار میں گھر وں کی تلاشی لی گئی ،لوگوں پر تشدد کیا گیا ،مالار میں اس سے قبل کے گئے آپریشنوں کی وجہ سے اکثر لوگوں نے نقل مکانی کی ہے ،فوج نے ان کے بند گھروں میں بھی توپھوڑ کی اور قیمتی سازوسامان کا صفایا کیا ۔
۔۔۔پاکستانی آئی ایس آئی کے ہاتھوں ایک لاپتہ نوجوان گوادر سے بازیاب،تفصیلات کے مطابق نوجوان عدنان ولد عبدالغفورسکنہ شمبے اسماعیل وارڈ گوادرکو آئی ایس آئی نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا ،ڈیڑھ سال آئی ایس آئی کے حراست میں تشدد سہنے کے بعد بازیاب ہوگئے ہیں ۔

۔۔۔ دشت کے علاقے باہوٹ چات سے فورسزکے 15 مئی 2018کے آپریشن کے دوران حراست بعد لاپتہ کئے جانے والے ملا بشیر ولد کریم بخش سکنہ باہوٹ چات گزشتہ رات بل نگورکے بڑے فوجی کیمپ سے رہاہوگئے ہیں ۔

29مئی
۔۔۔آواران کے علاقے چوکو کو گھیرے میں لے کر لوگوں کوایک قطار میں کھڑا کیااوران پرتشددکیاگیا، تشددکے نشانہ بنانے کے بعد حضور بخش ولد حمل سکنہ درسکی چوکو کوحراست میں لے کر فوجی کیمپ میں منتقل کیاہے ۔
واضح رہے کہ حمل کے ایک اور بیٹے کو 29اپریل2018 قابض فوج نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا جو ابھی تک لاپتہ ہے۔
۔۔۔نال کے گاؤں ٹوبڑومیں پاکستانی فوج نے رسول بخش کے گھر پر چھاپہ لگاکر گھر میں موجود لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھر قیمتی سازوسامان لوٹ لئے اور ان کے بیٹے کو حراست میں لے کر کیمپ منتقل کیا ،بتایا جارہاہے کہ بعدمیں رسول بخش کے بیٹے کو رہاکردیاگیا ہے۔

31مئی
۔۔۔ ریش پیش پروم پنجگور سے نسیم ولد محمد کریم سنجرانی، فاروق ولد محمد کریم سنجرانی فورسز ہاتھوں اغوا۔
۔۔۔لال بازار جھاؤ آواران سے لعل جان ولد سیٹھ گنگو اور خان جان ولد سیٹھ گنگو اور پیرجا ن فورسز ہاتھوں اغوا۔
۔۔۔تل ہوشاپ ضلع کیچ سے مقصود ولد گہرام فورسز ہاتھوں اغوا۔