سندھ سے دو مزید سندھی فورسز کے ہاتھوں لاڑکانہ اور کوٹری کے علاقوں سے گرفتاری کے بعد جبری گمشدگی کا شکار
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول آمدہ اطلاعات کے مطابق سندھ کے علاقوں کوٹری اور لاڑکانہ سے دو مزید سندھی نوجوانوں کا فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کی تفصیلات موصول ہوئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 31 مئی کو کوٹری کے علاقے ببر اسٹاپ کے قریب فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جیئے سندھ قومی محاذ (آریسر) کے رہنما معشوق قمبرانی کے گھر پر چھاپہ مار کر اسکے بڑے بھائی فیاض قمبرانی کو اٹھاکر لاپتہ کردیا ہے۔
مزید تفصیلات کے مطابق ایک اور واقعے میں 30 مئی کو لاڑکانہ سے بیس سالہ طالبعلم عاقب چانڈیو کو فورسز نے گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، جس کے بعد وہ لاپتہ ہیں۔
دی بلوچستان پوسٹ نمائیندہ سندھ کے مطابق سندھ میں سندھی مسنگ پرسنز بازیابی تحریک میں تیزی کے ساتھ ہی، سندھ کے مختلف علاقوں میں فورسز کی جانب سے سندھی قوم پرستوں کے خلاف کریک ڈاون اور چھاپوں میں تیزی کی اطلاعات ہیں۔
یاد رہے 20 مئی 2018 کو کراچی پریس کلب کے سامنے سندھی مسنگ پرسنز کے بازیابی کیمپ پر فورسز کے دھاوے کے بعد اس تحریک نے پورے سندھ میں زور پکڑلیا ہے۔ جس کے بعد سندھ بھر میں احتجاج شروع ہوگئے ہیں۔