بی ایل اے کے ترجمان آزاد بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے سبی کے علاقے ساتک بن میں پاکستانی فوجی ہیلی کاپٹر کو سناہپر اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنا کر نقصان پہنچایا جو بعد میں کوئٹہ کے گردنواہ میں گر کر تباہ ہوگیا جس کی ذمہ داری ہماری تنظیم قبول کرتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کے گذشتہ کئی دنوں سے پاکستانی فوج کاہان کے مخلتف علاقوں میں فوجی آپریشن کررہی ہے اور بےگناہ بلوچ عوام کو نشانہ بنارہی ہے۔ کاہان کے علاقوں شمینی، سورود اور ھتپوڑ کے علاوہ دوسرے علاقوں میں پاکستانی فوج بے گناہ عوام کے خلاف جنگی ہیلی کاپٹروں کا استعمال کررہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جمعرات کی صبع پاکستانی فوج کے کانوائے پر حملے کے بعد کہی فوجی اہلکار زخمی و ہلاک ہوہے جن کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوہٹہ منتقل کررہے تھے کہ سبی کے پہاڑی سلسلے میں ہمارے سرمچاروں نے ہیلی کاپٹر کو اسناہپر راہفلوں اور دوسرے خود کار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا. جس سے ہیلی کاپٹر کو نقصان پہنچا اور یہ کوئٹہ چھاؤنی پہنچنے سے پہلے ہی کوئٹہ شہر کے قریب گر کر تباہ ہوگیا۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج گذشتہ کئی سالوں سے کوہستان مری کے علاقوں میں موجود بلوچ قومی وسائل کو لوٹنے کی کوششیں کررہی ہے۔ پاکستانی ریاست کی ان عزائم کے سامنے بی ایل اے بحیثیت ایک ذمہ دار تنظیم ہمیشہ مزاحمت کرتی رہیگی ۔ ہم ان وسائل کو بلوچ قوم کی امانت سمجھتے ہیں اور قومی وسائل کی حفاظت ہمارے سرمچار اپنی زندگیوں کا نزرانہ دے کر کررہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ علاقے کے چند لوگ اس فوجی آپریشن میں پاکستان فوج کے آلہ کار بن کر بلوچ قوم کو نقصان دے رہے ہیں۔ بی ایل اے انہیں تنبیہ کرتی ہے کہ ایسے لوگ چند پیسوں یا ریاستی دباؤ کے تحت بے گناہ بلوچ عوام کے خلاف پاکستانی جرائم میں حصہ داری سے گریز کریں۔ آزاد بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔