کراچی: سندھ کے گمشدہ افراد کے لواحقین کی جانب سے بھوک ہڑتالی کیمپ قائم

174

کراچی میں سندھ سے جبری طور پر گمشدہ افراد کے لواحقین کیجانب سے ایک بار پھر بھوک ہڑتالی کیمپ قائم، عید کے روز بھی بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔

دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سندھ سے جبری طور پر لاپتہ کیے جانیوالے افراد کی بازیابی کیلئے وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نامی تنظیم کیجانب سے ایک بار پھر کراچی میں بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کردی گئی ہے اور اعلان کیا ہے کہ عید کے روز بھی بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔

تفصیلات کے مطابق وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ تنظیم اور گمشدہ افراد کے لواحقین کی جانب سے عید کی رات کے موقع پر ایک بار پھر کراچی پریس کلب کے سامنے سندھ سے ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کئے جانیوالے افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کردی گئی ہے، کیمپ کی رہنمائی وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنما سورٹھ ہدایت لوہار، سسئی ہدایت لوہار، نیلم آریجو، تنویر آریجو، گمشدہ دلدار جونیجو کی والدہ ماجدہ اور لاپتہ افراد کے رشتہ دار کررہے ہیں۔ جبکہ اس موقع پر سندھ کے نامور ادیب تاج جویو، جسقم رہنما ارباب بھیل، سندھ سجاگی فورم رہنما سارنگ جویو اور دیگر سیاسی سماجی افراد اظہار یکجہتی کرنے والوں میں شامل تھے۔

اس موقع پر لاپتہ افراد کے لواحقین نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیاروں کو پاکستان کے خفیہ اداروں کے اہلکار اٹھاکر لے گئے ہیں، جنہیں کئی سال گزرنے کے بعد بھی رہا نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید اپنے پیاروں کے ساتھ منانے اور خوشی کا دن ہوتا ہے، آج ساری دنیا اپنے پیاروں کے ساتھ عید منا رہی ہے مگر ہم یہاں پریس کلب کے سامنے احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ عید کے دن بھی ہمارا احتجاج پریس کلب کے سامنے جاری رہے گا اور اس موقع پر ہم انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستان سے ہمارے پیاروں کی بازیابی کی اس جدوجہد میں انسانی حقوق کی بنیاد پر ہمارا ساتھ دیں اور پاکستانی ریاست پر عالمی دباؤ ڈالیں کہ وہ سندھ سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے قوم پرست کارکنان، سیاسی، سماجی، صحافی، قلمکار اور انسانی حقوق کے کارکنان کو بازیاب کرے۔