بلوچستان: پنجگور، پسنی اور حب سے فورس کے ہاتھو 5 لاپتہ افراد بازیاب جبکہ آواران و مند سے چار لاپتہ ہوگئے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فروری 2018 کو پنجگور کے علاقے کہن زنگی عیسائی سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے دو افراد، عمران ولد حاجی جمعہ اور سراج ولد ماسٹر طاہر پنجگور فوجی کیمپ سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے۔
پسنی وارڈ نمبر چھ سے فورسز و خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے مرید عیدو اور وسیم ولد واحد بخش گزشتہ روز بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے۔
جبکہ گزشتہ سال اکتوبر میں کراچی کے علاقے گلستان جوہر سے سندھ رینجر و خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے سجاد ولد شہید یارجان سکنہ مشکے گورجک دو دن قبل حب چوکی سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔
جبکہ گوادر کے علاقے دشت شولیگ سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ شخص کو آج تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
مذید پڑھیں: گوادر : فورسز کے ہاتھوں لاپتہ شخص تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل
دوسری جانب آج بلوچستان کے علاقے آواران سے دو جبکہ مند سے بھی دو افراد فورسز کی جانب سے حراست کے بعد لاپتہ کردیے گئے۔
مذید پڑھیں: بلوچستان: مند سے دو افراد گرفتاری بعد لاپتہ
بلوچستان کے مختلف علاقائی لوگوں سے حاصل معلومات و آراہ کے مطابق بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تاحال جاری بلکہ پہلے سے بھی زیادہ ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف چند لوگ اگر نیم مردہ یا ذہنی و جسمانی طور پر معزور حالت میں بازیاب ہو رہے ہیں تو دوسرے جانب اس سے دوگنا تعداد میں لوگ مختلف علاقوں سے لاپتہ بھی کیے جارہے ہیں۔
یاد رہے کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نامی تنظیم کے تحت بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین گزشتہ 3098 دنوں سے لاگاتار ہر روز بھوک ہڑتالی کیمپ لگاتے آرہے ہیں۔ وی بی ایم پی کا دعوہ ہے کہ تقریباً25 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں جن کا تاحال کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔
مذید پڑھیئے: جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3098 دن ہوگئے