پرامن افغانستان کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: محمود خان اچکزئی

215

 پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشتونخوامیپ نے ہمیشہ جمہوریت کی بالادستی کی بقاء کی جنگ لڑی ہے پرامن افغانستان کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا 40 سال سے افغانستان میں جو کھیل کھیلا گیا۔اب اس کو ختم ہونا چاہئے .

عام انتخابات میں پشتونخوامیپ کے امیدواروں کو کامیاب کرایا جائے بعض لوگوں کا اس لئے گلہ ہے کہ افغانستان کو پرامن بنانے کے لئے بات نہ کی جائے لیکن ہم بحیثیت پشتون افغانستان کی ترقی اور خوشحالی اور امن کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ۔

پشتونخوامیپ کا کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی یا جھگڑا نہیں ہے پشتونخوامیپ کے امیدواروں کو ہر صورت میں کامیاب بنانا ہوگا .

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلعہ عبداللہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا محمودخان اچکزئی نے کہا کہ ہم پشتونوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی نہیں ہونے دینگے کیونکہ ہم نے کبھی کسی کی زمین پر کوئی قبضہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی کو اپنی زمین پر قبضہ کرنے دیں گے ہم نے انگریزوں کے مظالم کے خلاف بھی آواز بلند کی تھی اور ہونیوالے مظالم کے خلاف بھی آواز بلند کریں گے ۔ہم نے پشتون قوم کو ووٹ دینے کا شعور دیا ہم سے کوئی بھی زبردستی ووٹ نہیں لے سکتا .

پاکستان آج جس حالات میں ہمارا وطن کس حال میں ہے وہ سب کے سامنے ہیں گزشتہ 40 سال سے پشتونوں کا خون بہایا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ خان شہید اور ان کے ساتھیوں نے انگریزوں کے خلاف ڈٹ کر قربانیاں دی ہے اور اس وقت بھی خان شہید نے کہا تھا کہ یہ وطن ہمارا ہے انگریز تو باہر سے آئے ہیں وہ تو واپس چلے جائیں گے وطن کی آزادی میں خان شہید اور ان کے ساتھیوں نے قید وبند کی صعوبتیں برداشت کی اورجیلیں کاٹی ہے یہ وطن ہمارا ہے اور اس پر اختیار بھی ہمارا ہے ہم پہلے مسلمان ہے اس کے بعد پشتون ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے پشتونوں کو ووٹ ڈالنے کا شعور دیا ان کا کہنا تھا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کیوں بنی، پشتون، پنجابی، سندھی، بلوچ، سرائیکی ہم سب ایک ہو گئے تھے چاغی، مری، بگٹی ، بلوچ صوبہ تھا باقی سارا پشتون صوبہ تھا ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے یہ وطن ہمارا ہے اس کے حکمران ہم ہے ہمارا ایجنڈا پشتونوں کی بقاء کی حفاظت کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پشتونوں عواملی پارٹی کو ووٹ نہیں دو پارٹی نے کبھی کسی کی زمین پر قبضہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی کو اپنی زمین پر قبضہ کرنے دیں گے اور نہ ہی پشتونوں پر ظلم کرنے کی کسی کو اجازت دیں گے کیونکہ ہم نے اپنے وطن میں غلامی زندگی کی گزاری ہے لیکن اب نہیں گزاریں گے پارٹی اپنا حق لے کر رہے گی ہم نے انگریزوں کے خلاف جدوجہد کی آواز بلند کی اور ہر مظالم کے خلاف آواز بلند کریں گے ۔کیونکہ ظلم کے خلاف کھڑا ہونا جہاد ہے بلوچ اور پشتون جب تک متحد ہوکر آپس میں اکٹھے ہو کر آگے نہیں بڑھیں گے اس وقت تک مسائل حل نہیں ہونگے پشتونخوا ملی عوا می پارٹی نے کوئی گناہ نہیں کیا 40 سال سے پشتونوں کا کشت وخون جاری ہے یہ کونسا انصاف ہے ہمیں ووٹ نہیں چا ہئے مگر ہمارا ووٹ زبردست کوئی نہیں لے سکتا پاکستان کے آئین میں ہر شخص کو ظلم کے خلاف اٹھنے اور تنظیم بنانے کی اجازت ہے ہمیں مجبور مت کیا جائے۔