بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دِنوں 20 جون کو کچھ مسلح افراد نے مند بلو میں فائرنگ کرکے بی ایل ایف کے سرمچار وحید بلوچ کو قتل کردیا اور دو دن گذرنے کے بعد کل 22 جون 2018 کو بی آر اے کے ترجمان سرباز نے نہ صرف وحید بلوچ کے قتل کی ذمہ داری قبول کی بلکہ بغیر کسی ثبوت و اثبات کے اس پر امان بلوچ کے قتل اور سرنڈر ہونے کا الزام بھی عائد کیا۔بی آر اے کا یہ عمل نہ صرف انتہائی قابل مذمت ہے بلکہ بہت ہی تشویشناک اور خطرناک بھی ہے۔ بی آر اے نے اپنے اس غیر ذمہ دارانہ عمل سے ایک طرف مقتول امان بلوچ اور وحید بلوچ کے خاندانوں کے درمیان دشمنی کو ہوا دی ہے تو دوسری جانب مسلح تنظیموں بی ایل ایف اور بی آر اے کے درمیان تصادم کے خطرے کو جنم دیاہے۔
ترجمان نے کہا کہ بی آر اے کا بیان تضادات سے بھرا ہے۔ اس نے ایک جانب سے وحید بلوچ پر امان بلوچ کے قتل کا الزام عائد کی ہے پھر دوسری جانب اس پر سرنڈر ہونے کاالزام بھی لگایا ہے جو محض اپنے جرم کو چُھپانے کی ایک کوشش ہے۔
ترجمان نے مذید کہا کہ وحید بلوچ ایک سرمچار تھا اور اس کے سرنڈر ہونے کے کوئی شواہد کسی نے بی ایل ایف کو پیش نہیں کئے ہیں البتہ یہ درست ہے کہ وحید بلوچ پر بی آر اے نے امان بلوچ کے قتل کا الزام لگایا تھا جس پر بی ایل ایف نے تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ وحید بلوچ قتل کی جوابدہی سے فرار نہیں تھے بلکہ تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر امان بلوچ کے قتل میں ملوث ہونے سے انکار کیااورمتاثرہ خاندان کا شک دور کرنے کیلئے ہر قسم کی صفائی دینے کی پیشکش بھی کی تھی۔ بی آر اے آج تک وحید بلوچ کے خلاف امان بلوچ کے قتل کے کوئی شواہد پیش نہ کرسکا۔ ہم نہ قرون وسطیٰ کی کوئی بادشاہت ہیں نہ کوئی پاکستانی عدالت اور نہ کوئی سردار یا سرداری جرگہ ہیں جو بغیر ٹھوس شواہد کے محض شک کی بنیاد پر قتل جیسے سنگین الزام میں کسی کو سزا دیتے۔ وحید بلوچ کا قتل بی آر اے کی فرسودہ سرداری سوچ،عاقبت نااندیشی اور غیرمعقول طریقہ کار کو ظاہر کرتاہے۔
ترجمان نے آخر میں کہا کہ ہم بی آر اے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وحید بلوچ کے خلاف امان بلوچ کے قتل میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کرے یا پھر اس کے قاتلوں کو ہمارے حوالے کرے تاکہ اس بات کی تحقیقات کی جائے کہ کہیں یہ امان بلوچ، وحید بلوچ کے خاندانوں اور بی آر اے اور بی ایل ایف کے درمیان تصادم کی صورتحال پیدا کرنے کی کوئی سرکاری سازش تو نہیں۔