اطلاعات کے مطابق مریخ سے زندگی کے آثار ہی نہیں ملے بلکہ ایک عجیب الخلقت مخلوق کی زندگی کے ثبوت بھی پائے گئے ہیں۔
امریکی خلائی تحقیاتی ادارے “ناسا” کی جدید تحقیق کے مطابق ایک جھیل کی تہہ سے ملنے والے آثار سے پتہ چلا ہے کہ مریخ میں اجنبی زندگی پائی جاتی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مریخ میں موجود خلائی گاڑی ’کیوریوسٹی روور‘ سے بھیجے جانے والے ڈیٹا کے مطابق یہ آثار ایک تین ارب سال پرانی جھیل کی تہہ سے ملے ہیں جن کی باقیات میں متعدد نامیاتی مرکبات کا پتہ چلا ہے۔
ایک پتھر میں محفوظ مالیکیولز اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ ماضی میں اس سیارے پر زندگی پائی جاتی تھی اور شاید اب بھی ہو۔تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی ابھی تصدیق یا تردید نہیں کرسکتے۔