سندھ سے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے دوسرے روز بھی بھوک ہڑتالی کیمپ میں احتجاج جاری
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سندھ سے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے لاڑکانہ پریس کلب کے سامنے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ میں دوسرے روز بھی لاپتہ افراد کے لواحقین کیجانب سے احتجاج کی جارہی ہے۔
لاڑکانہ پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لاپتہ سندھی کارکن عاقب چانڈیو کی بہن شازیہ چانڈیو کی سربراہی میں تین روز کے لئے قائم کی گئی ہے جبکہ لاپتہ انصاف ڈایو، مختیار علمانی ، شاید جونیجو، صابر چانڈیو اور دوسرے لاپتہ افراد کے لواحقین بھی احتجاج میں شامل ہیں۔ سندھ سے تعلق رکھنے والے سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کے تنظیموں کے کارکنان نے بڑی تعداد میں کیمپ کا دورہ کرکے لاپتہ افراد کے لواحقین کیساتھ اظہار یکجہتی کی ہے۔
واضح رہے سندھ سے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نامی تنظیم اور لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ احتجاج کرنے والے لاپتہ افراد کے لواحقین کا موقف ہے کہ ان افراد کو جبری طور پرلاپتہ کرنے میں پاکستانی فورسز اور خفیہ ادارے ملوث ہیں۔