منتظمین کے مطابق افتتاحی تقریب اور میچ کو دیکھنے کے لیے بیس غیر ملکی سربراہانِ مملکت بھی شریک ہیں۔ تقریب کے بعد ورلڈ کپ مقابلوں کا افتتاحی میچ شروع ہوا۔ یہ میچ روس اور سعودی عرب کے مابین کھیلا جا رہا ہے۔
سعودی ولی عہد بھی افتتاحی تقریب اور میچ دیکھنے کے لیے صدر پوٹن کے ہمراہ موجود تھے
ماسکو حکومت نے فٹ بال کے عالمی مقابلوں کی میزبانی پر تیرہ بلین ڈالر خرچ کیے ہیں۔ ماسکو میں سن 1980 کے اولمپک مقابلوں کے بعد فیفا ورلڈ کپ روس میں منعقد ہونے والا اہم ترین عالمی ٹورنامنٹ ہے۔
اس مرتبہ فٹ بال ورلڈ کپ میں جرمنی، اسپین، فرانس اور برازیل کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔ اب تک سب سے زیادہ مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے والا ملک برازیل چھٹی مرتبہ یہ ٹائٹل اپنے نام کرنے کی کوشش کرے گا جب کہ جرمنی کامیاب ہو کر نہ صرف اس ٹائٹل کا دفاع کر پائے گا بلکہ وہ برازیل کا ریکارڈ بھی برابر ہو جائے گا۔
فیفا کی عالمی درجہ بندی میں روس 70ویں جب کہ سعودی عرب 63ویں نمبر پر ہے۔ اس گروپ میں یوراگوئے اور مصر جیسی درجہ بندی میں بہت بہتر ٹیمیں بھی شامل ہیں۔ اسی وجہ سے میچ میں جیت دونوں ٹیموں کے لیے اہمیت کی حامل تھی۔
میزبان ملک روس کی ٹیم کھیل شروع ہوتے ہی سعودی ٹیم پر حاوی دکھائی دی۔ میچ کے بارہویں منٹ میں روس اپنا پہلا گول کرنے میں کامیاب رہا جب کہ کھیل کا پہلا ہاف ختم ہونے سے دو منٹ قبل دوسرا گول بھی کر دیا۔ میچ کے دوسرے حصے میں بھی سعودی ٹیم کی کارکردگی کچھ خاص نہیں تھی۔
اکہترویں منٹ میں روس نے تیسرا گول کر کے سعودی عرب کی کھیل میں واپس آنے کی امیدیں تقریبا ختم کر دیں۔ کھیل کے نوے منٹ مکمل ہونے کے بعد اضافی چار منٹوں میں روس نے اوپر تلے دو گول کر کے یہ میچ صفر کے مقابلے میں پانچ گول سے اپنے نام کیا۔