شہید امیرالملک بلوچ کی کچھ یادیں – بہار بلوچ

636

شہید امیرالملک بلوچ کی کچھ یادیں

تحریر : بہار بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ: اردو کالم

ایک دن میں کچھ دوستوں کے ساتھ بیٹھا تھا، میرے موبائل پر ایک رونگ نمبر سے کال آیا۔ میں نے کال اٹینڈ نہیں کیا، چار پانچ بار کال آیا پھر میسج آیا۔ میسج میں “سنگت نی ہال کر” لکھا تھا۔ میں نے کہا “جی نی دیر؟” جواب آیا “میں جمال۔” جمال سن کر میں اٹھا اور ساٸیڈ ہو کر کال کیا۔ امیر نے کہا “سنگت امرس انت ہالے نا؟” “جی خیرے شکر ے جوانن، نی بنِف تینا خواجہ.” امیر جواب ٸٹ پارے “نن بیدار ٸون بادشاہ” امیر نے کہا “خواجہ ننا غریباتا کال ۓ ہفپیرے۔” میں نے ہنس کر بولا “جی خواجہ نا نمبر سیو الو ننتو بشخس.” ہال حوال کے بعد امیر جان نے مجھے بتایا ۔ جی آپ سے کچھ کام ہے، آپ آسکتے ہو؟ جی ہاں بلکل خواجہ اور ہاں اکیلے آنا، ٹھیک خواجہ، میں کچھ دن بعد امیر کے پاس چلا گیا۔

امیر کے پاس کچھ دوست تھے۔ امیر سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوٸی، امیر بہت ہنستے اور مزاق کرتے تھے. میں اور امیرجان بیٹھ کر چائے پی رہے تھے، تو امیر جان نے مجھے ہال احوال کیا. پھر مزاق کے موڈ میں آکر بہت مزاق کیا۔ میں نے امیرسے پوچھا امیر جان آپ چمن کے پھول ہو، یہاں جنگل میں کیا کررہے ہو؟ امیرجان نے ہنس کر کہا “اگر میں شہر میں ہوتا، گھر سے بازار کی طرف جاتا، تو پنجابی فوج مجھے روک کر پہلے مجھ سے پوچھتے کہاں سے آرہے ہو؟ کیا نام ہے؟ کدھر جارہے ہو؟ کیا کام کرتے ہو؟” امیرجان بالکل خاموش ہو گٸے۔

میں نے پوچھا پھر آپ کیا کہتے پنجابی فوجی کو؟ امیرجان ہنس کے بندوق اٹھا کر بولاٗ “پہاڑوں سے آرہا ہوں، نام بندق سے نکلتی گولی بتاٸے گا، آپ کو مارنے آیا ہوں، سرمچار ہوں سمجھے؟”

میں نے امیر سے پوچھا “آپ ہمیشہ ہنستے ہو، اسی طرح خوش رہتے ہو یا صرف آج میرے ساتھ ایسے ہو، آپ کا بھاٸی لاپتہ ہے آپ کے کٸی کزن لاپتہ ہیں، آپ کے رشتہ داروں کو لاپتہ کیاگیاہے، جو دشمن کے پاس قید میں بند ہیں، آپ کے کچھ رشتہ دار شہید کیٸے گٸے ہیں، آپ کے دوستوں کو اسی طرح لاپتہ یا شہید کیاگیا ہے، لیکن آپ کے چہرے پر ایسی کوٸی پریشانی نہیں ہے؟”

امیر مسکراتے ہوئے بولے” سنگت یہ سب جہد ِآزادی کے حصے ہیں، مجھے اپنے بھاٸی، رشتہ داروں یا دوستوں کے لاپتہ یا شہید ہونے پر فخرہے۔ بلوچ قومی آزادی کے لیئے ہر بلوچ پر فرض ہے کہ اس جنگ کا حصہ بنیں، ہمیں بیٹھے بیٹھے آزادی نہیں ملےگی۔”

میں نے پوچھا “امیر جان بی ایل اے اور یو بی اے کے مسئلے کے بارے میں کیا کہتے ہو؟” امیر بولے “جی اختلاف ہے بی ایل اے اور یو بی اے کے درمیان، یہ انشااللہ بہت جلد ختم ہو جائیں گے۔”

میں نے پوچھا “امیرجان آپ کے کچھ رشتہ داروں کو بی ایل اے نے قتل کردیا تھا؟” امیر جان نے کہا “جی ہاں کچھ غدار تھے ان کو قتل کیا ہے۔” میں نے پوچھا “امیر آپ کے رشتہ داروں کو قتل کیا پھر بھی آپ نے کچھ نہیں کہا؟” امیر ہنسے ہوئے بولا “ایلم بلوچ قوم میں غداری جس نے بھی کی، تو سرمچاروں کو حق ہے کہ اُن کو قتل کردیں، چاہے جو بھی ہوں۔”

میں نے پوچھا “امیرجان یہ جو گولی ہے آپ کے گردن میں بندھی یہاں کیوں؟” امیر بولے “جگر یہ اس لیئے کہ دشمن سے مقابلہ ہو اور جب ہماری گولیاں ختم ہوجائیں تو دشمن کو گرفتاری دینے سے بہتر ہے کہ ہم اپنے آپ کو اپنی آخری گولی مار دیں۔”

میں خاموش ہوگیا، پھر امیر جان نے کہا صحافی صاحب سوال ختم ہو گیئے ۔ ہم دونوں ہنسنے لگے پھر میں نے کہا جی نہیں کچھ سوال ہیں، اچھا پھر پوچھ لیں. میں نے پھر پوچھا “امیر جان آپ اپنے بالوں کو کیا لگاتے ہیں؟” وہ زور سے ہنستے ہوئے بولا “یار آپ میرے بالوں کے پیچھے کیوں پڑے ہو؟ میں دیر سے دیکھ رہا ہوں، آپ کی نظر میرے بالوں پر ہے۔”

ہم دونوں بہت ہنس رہے تھے، میں نے ہنستے ہوئے کہا “ماشاءاللہ بہت اچھے ہیں۔” پھر امیر جان علاقے کا، شھر کا دوستوں کا، دشمنوں کا سب کا پوچھ رہے تھے۔ میں نے امیر سے کسی دوست کے بارے میں پوچھا، امیر جان نے کہا کہ وہ یہاں ہے لیکن تھوڑا دور ہے، پھر آوگے تو ملنا ٹھیک۔

میں نے کہا “ٹھیک ہے میں آپ سے ملنے بہت جلد آجاونگا۔” مجھے یہ پتہ نھیں تھا کہ میرا اور امیر جان کا یہ آخری ملاقات ہوگا، جب میں واپس آیا تو امیر جان راستے تک آیا، میں نے امیر کےچہرے کو دیکها، امیر جان ہنس رہا تھا، جب میں نے امیر سے رخصت لیا. تو میرا دل نہیں کررہا تھا واپس ہونے کو، دل کرتا تھا کہ امیرجان کے پاس رہوں یا امیر کو ساتھ لے کر چلوں کچھ دن تک امیر کی باتیں، ہنسی، چہرہ میرے ساتھ تھا۔

ایک دن میرے ایک دوست کی شادی تھی۔ میں کچھ دوستوں کے پاس بیٹھا تھا، ایک دوست نے کہا کہ کل قلات میں ایک بہت خون ریز آپریشن ہوا ہے، ایک سرمچار کے شہید ہونے کی اطلاع ہے، میں نے دوست سے شہید ہونے والے سرمچار کا نام پوچھا تو دوست نے بتایا کہ “امیرالملک” تو میرے لیئے زمین اور آسمان ایک ہوگئے. میں نے کسی اور دوست سے پوچھا اُس نے بھی کہا کہ بی ایل اے نے بیان دیا ہے کہ قلات آپریشن میں امیرالملک عرف جمال شھید ہوگئے ہیں۔