بلوچستان میں انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کیخلاف پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی اپیل
جرمنی کے شہر ہینگن میں راٹ ہاؤس علاقائی کمیونٹی اور ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان کے توسط سے بلوچستان میں رواں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت بلوچ نسل کشی کے خلاف ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان کے نمائندوں لطیف جوہر بلوچ اور ڈاکٹر یوسف بلوچ، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ وقاص احمد گورایہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل ہینگن چیپٹر کے نمائندوں نے خطاب کیا.
پروگرام میں ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان کے نمائندے ڈاکٹر یوسف بلوچ نے بلوچستان کے موجودہ حالات پر بریفنگ دی جبکہ لطیف جوہر بلوچ نے بلوچستان میں حالیہ بلوچ نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف تفصیلی رپورٹ پیش کی اور انہوں نے اقوام متحدہ سمیت تمام انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ بلوچستان میں حالیہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف پاکستان پر دباؤ بڑھائیں.
پروگرام میِں سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ وقاص احمد گورایہ نے پاکستانی ریاست کا پاکستان میں موجود مظلوم و محکوم اقوام پر ظلم و بربریت اور اظہار رائے پر پابندی کے خلاف اپنے خیالات پیش کئے.
جبکہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق پر کام کرنے والے ایمنسٹی انٹرنیشنل ہینگن چیپٹر کے نمائندوں نے پاکستان میں بلوچ نسل کشی اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق سمیت بلاسفیمی اور پاکستان میں حالیہ بلاسفیمی کے پیش نظر قتلِ عام پر اپنے نقاط پیش کئے.
پروگرام کے آخر میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نمائندوں کی جانب سے بلوچ طلباء رہنماء شبیر بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کے حوالے سے مختلف پٹیشنز پر ناظرین کے دستخط لئے گئے، پروگرام میں جرمن سول افراد اور بلوچ سیاسی کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی.