کراچی اور بلوچستان کے مختلف علاقوں سے سات لاپتہ افراد بازیاب، جبکہ جھاؤ فوجی آپریشن میں متعدد لاپتہ
دی بلوچستان پوسٹ ویب نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کراچی اور بلوچستان کے مختلف علاقوں، کیچ، پنجگور، آواران اور خضدار سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے 7 افراد بازیاب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق کیچ سے تین افراد بازیاب ہوگئے، جن میں سے ایک تجابان کا رہائشی نورداد ولد میران ہے جس کو فورسز نے 5 دسمبر 2017 کو کیچ بازار سے اغواء کیا تھا، اور دیگر بازیاب ہونے والے دو افراد میں ایک امیتان ولد فقیر اور محمد نور ولد شہداد شامل ہیں جو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 4 اکتوبر 2016 کو فوجی آپریشن کے دوران لاپتہ ہوئے تھے۔ جبکہ اسی روز دو اور لوگ فورسز نے اغواء کیے تھے جو تا حال لاپتہ ہیں، جن میں سے ایک مرکزی انفارمیشن سیکریٹری بی ایس آاو آزاد شبیر بلوچ ولد عبدالصمد اور دوسرے کا نامکہور ولد بابل ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے علاقے پنجگور سے 3 جنوری 2018 کو لاپتہ ہونے والا خالد ولد کریم بخش گزشتہ روز بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گیا۔
اسی طرح آواران سے 16 مارچ کو فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والا حمید ولد محمد کریم دو روز قبل آواران کیمپ سے بازیاب ہوگیا۔
گزشتہ ماہ لاپتہ ہونے والا مشکے کا رہائشی مسعود ولد کریم آج بلوچستان کے علاقے خضدار سے بازیاب ہوگیا۔
دوسری جانب کراچی کے علاقے ملیر سے سندھ رینجرز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں 25 اپریل 2018 کو لاپتہ ہونے والا عثمان ولد عبدالواحد آج ملیر سے بازیاب ہو کر اپنے گھر پہنچ گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے کچھ ایسے لوگ بھی بازیاب ہوئے ہیں جو تین تا 6 سالوں سے لاپتہ تھے۔
ٹی بی پی نمائندے کے مطابق کچھ لوگوں کے قریبی رشتہ داروں اور گھر والوں سے ان افراد کی جبری گمشدگی کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ’ ہمیں کچھ بھی علم نہیں کہ ان کو کس جرم میں فورسز اٹھا کر لے گئے تھے اور اتنے سال ازیتیں دی گئیں اور ہم گھر والوں کو بھی ان کی جدائی میں ازیتیں سہنی پڑیں’۔
زرائع کے مطابق مزید معلومات کرنے پر پتہ چلا کہ ان افراد کے خلاف کوئی ایف آئی آر وغیرہ یا کسی کورٹ میں کوئی سنوائی یا کوئی کیس داخل نہیں ہے، اور جس طرح بنا پوچھے ان کو اٹھایا گیا تھا اسی طرح بنا کچھ بتائے چھوڑ دیا گیا ہے۔
زرائع کے مطابق بازیاب ہونے والوں میں سے کئی افراد کی دماغی و جسمانی حالت بھی پوری طرح ٹھیک نہیں بتائی جاتی ہے۔
واضع رہے کہ ایک طرف کچھ افراد بازیاب ہو رہے ہیں تو دوسری جانب ہر روز کئی افراد لاپتہ بھی ہو رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آج بلوچستان کے علاقے جھاؤ میں فوجی آپریشن کے دوران کئی افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جبکہ بلوچستان کی آزادی پسند پارٹی بی این ایم کے رپورٹس کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران 293 افراد لاپتہ ہوچکے ہیں۔ بی این ایم کی ماہانہ رپورٹس کے مطاب مارچ کے مہینے میں 107۔ اپریل میں 115 جبکہ مئی کے مہینے میں 71 افراد پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہوئے ہیں۔