ایک عظیم ساتھی ذاکر جان عرف سیٹھ – فرید شیہک

278

ایک عظیم ساتھی ذاکر جان عرف سیٹھ

فرید شیہک

دی بلوچستان پوسٹ 

دنیا میں ہزاروں اقوام رہتی ہیں، ہر قوم کی اپنی ثقافت، رسم و رواج اور رہن سہن ہوتی ہے اور ہر قوم کی ایک الگ پہچان ہوتی ہے۔ اس قوم کی پہچان کو برقرار رکھنے کے لیئے اس قوم کے نوجوان اپنی پہچان آپ ہوتے ہیں، قوم کی ایک مثال کے طورپر ویت نام کو لونگا، جہاں ویت نامی صدیوں تک مجبوراً غلامی کی زندگی گذارتے رہے۔ وہ تین ملکوں چین، فرانس اور امریکہ سے اپنے آزادی کے حصول کیلئے باری باری لڑتے رہے اور بالآخر اپنی آزادی حاصل کرلی۔ بہت سی مشکلات اور قربانی دینے کے بعد آج ویت نام ایک آزاد اور خوشحال ملک ہے. بلوچستان پر 1948 میں پاکستان نے قبضہ کیا اور اسی دن سے لیکر آج تک بلوچوں کی بغاوت جاری ہے اور جنگ کرہے ہیں اور ہزاروں کو حساب شہید ہوچکے ہیں اور ہزاروں کے تعداد میں زندانوں میں اذیت سہہ رہے ہیں، اپنے غلام قوم کو دنیا کے آزاد و خوشحال ممالک میں سے ایک ملک بنانے کے لئے ہر طرح کی قربانی دے رہے ہیں۔ وطن کی آزاد کیلئے قربان ہونے والے ان بہادر نوجوانو میں سے ایک کا نام شہید ذاکرجان عرف سیٹھ تھا۔

شہید ذاکر نے اپنے خاندان اور آنے والے نسلوں کے لئے ایک مثال چھوڑ دی۔ مظلوم قوموں کی تحریک آزادی ہو یا کہ آزاد قوموں کی ترقی اور خوشحالی۔ ہر جگہ نوجوںوں کا بہ مثال کردار آپکو دکھائی دیگا اور ساتھ ساتھ آپ کو نوجوانوں کی قربانیوں کے انگنت قصے سننے کو ملیں گے۔ بلوچستان بھی ایک ایسا خطہ ہے، جہاں کئی عشروں سے خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، بےگناہ لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، لوگ اٹھائے جا رہے ہیں۔

شہید ذاکر جان 1986 کو محمد حسین کے ہاں پیدا ہوئے اور 2015 میں شہید شہیک جان اور اپنے ماما سفرخان اور 9 دیگر ساتھوں سمیت شہادت نوش کیا۔ شہید ذاکر جان نے اپنی زندگی میں بہت ساری مشکلات کا سامنا کیا، بچپن میں ہی ایک حادثے کے نتیجے میں انکا ایک آنکھ ضائع ہوگیا تھا۔ انہوں نے ایک آنکھ کے ساتھ ہی مسلح جدوجہد شروع کی اور کئی محاذوں پر دشمن سے نبرد آزما ہوتے ہوئے انہیں ناکوں چنے چبوائے۔

جب شہید شیہک و سفرخان اور دوسرے ساتھی گھیرے میں تھے تو، ذاکر جان گھیرے کو توڑنے کیلئے آگے بڑھے، وہ اس گھیرے کو توڑنے اور اپنے کئی ساتھیوں کو زندہ سلامت نکالنے میں کامیاب ہوگئے اور خود دو بدو لڑائی میں شہید ہوگئے۔ یقیناً ذاکر جان جیسے نوجوان قوم کیلئے ایک چمکتے ستارے اور مشعل راہ ہیں، جو ظلمتوں میں اپنی روشنی سے ہم سب کو راہ دِکھاتا رہے گا۔