ایتھوپیا: وزیراعظم کی ریلی پر بم حملہ

166

افریقی ملک ایتھوپیا کے نو منتخب وزیراعظم ڈاکٹر ابیہ احمد کے مطابق ان کے ایک جلسے میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ’متعدد افراد ہلاک‘ ہو گئے ہیں۔ وہ اس دھماکے میں زندہ بچنے میں کامیاب رہے ہیں۔
یہ دھماکا دارالحکومت ادیس ابابا میں ہوا، جس کے فورا بعد وہاں بھگدڑ مچ گئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس دھماکے میں کم از کم اسی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ وزیراعظم کے دعوے کے برعکس ابھی تک آزاد ذرائع سے کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہے۔ یہ دھماکا اس وقت ہوا، جب اصلاحات پسند وزیراعظم ابیہ احمد نے ابھی اپنی تقریر ختم ہی کی تھی۔

ابیہ احمد کا ٹیلی وژن پر بیان جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس بم دھماکے میں متعدد افراد مارے گئے ہیں، ’’ کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں اور کچھ اپنی جان کی بازی ہار گئے ہیں۔‘‘ ان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا، ’’یہ ان طاقتوں کی ناکام کوشش ہے، جو اس ملک کو متحد ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ ’انتہائی منظم انداز‘ میں کیا گیا تھا لیکن یہ ناکام رہا ہے۔

نیوز ایجنسی اے پی کے وہاں موجود ایک نمائندے کے مطابق وہاں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ جلسے کے منتظمین نے کہا ہے کہ ایک ہینڈ گرینیڈ اسٹیج کے اوپر پھینکنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن وہاں موجود افراد نے حملہ آور کو دبوچ لیا تھا۔

وزیراعظم کے ایک قریبی ساتھی اور چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ اسی سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن کوئی ایک بھی شخص ہلاک نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حملے میں زخمی ہونے والے چھ افراد کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

ایتھوپیا کے نو منتخب وزیراعظم ڈاکٹر ابیہ احمد نے اقتدار میں آتے ہی بڑی اصلاحات متعارف کروانے کا اعلان کیا تھا۔ ان میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانا بھی شامل ہے۔ وہ ارٹیریا کے ساتھ اس امن معاہدے پر بھی مکمل عمل درآمد چاہتے ہیں، جو اٹھارہ برس پہلے کیا گیا تھا۔ دونوں ممالک خراب تعلقات کی وجہ سے اپنی فوج پر خطیر رقم خرچ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہزاروں قیدیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں کی نجکاری کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔