انگلینڈ نے ون ڈے کرکٹ نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا

171

انگلینڈ نے بلے بازوں کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے کرکٹ میں سب سے بڑے مجموعے کا عالمی ریکارڈ بناتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 481 رنز بنا لیے۔

ناٹنگھم میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے ون ڈے میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو تباہ کن ثابت ہوا۔

انگلش اوپنرز جیسن رائے اور جونی بیئراسٹو نے اپنی ٹیم کو 20ویں اوور میں 159 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا، بیئراسٹو 61گیندوں پر 4 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 82رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

بیئراسٹو کا ساتھ دینے کا ایلکس ہیلز آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 151 رنز کی شراکت قائم کر کے عالمی ریکارڈ بنانے کی امید پیدا کی۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب بئراسٹو 92گیندوں پر 5 چھکوں اور 15 چوکوں کی مدد سے 139 رنز بنانے کے بعد ایشٹن ایگار کی وکٹ بنے جبکہ جوز بٹلر صرف 11 رنز ہی بنا سکے۔

دو وکٹیں جلدی گرنے کے بعد آسٹریلیا کی میچ میں واپسی کی موہوم سی امید پیدا ہوئی لیکن مورگن نے وکٹ پر آتے ہی مہمان ٹیم کے خوش فہمی تمام کردی۔

انگلش کپتان نے ابتدا سے ہی جارحانہ کھیل پیش کی اور ایلکس ہیلز کے ساتھ 59 گیندوں پر 124 رنز جوڑ کر ون ڈے کرکٹ میں سب سے بڑے اسکور کا عالمی ریکارڈ بنا دیا۔

اننگز کے 46ویں اوور کی تیسری گیند پر ایلکس ہیلز نے رچرڈسن کو چھکا لگا کر ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے اسکور کا عالمی ریکارڈ بنا دیا۔

ہیلز نے 5 چھکوں اور 16 چوکوں کی مدد سے 92 گیندوں پر 147 رنز بنائے جبکہ مورگن کی 30 گیندوں پر 67رنز کی اننگز میں 6 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے تاہم دونوں کھلاڑی رچرڈسن کے اوور میں لگاتار دو گیندوں پر پویلین لوٹے۔

انگلینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 481 رنز بنائے۔

اس سے قبل بھی ون ڈے کرکٹ میں سب سے بڑے مجموعے کا عالمی ریکارڈ انگلینڈ کے ہی پاس تھا جس نے 2016 میں پاکستان کے خلاف 3 وکٹوں کے نقصان پر 444 رنز بنائے تھے۔

ہدف کے تعاقب میں آسٹریلین ٹیم بدترین ناکامی سے دوچار ہوئی اور پوری ٹیم 239 رنز پر ڈھیر ہو کر میچ میں 242 رنز کی بدترین شکست سے دوچار ہو گئی۔