انتخابی ڈرامے کی کامیابی کے لئے پاکستان ظلم کی انتہا کررہا ہے۔ دل مراد بلوچ

180

قومی تحریک کوکچلنے اور انتخابی ڈرامے کی کامیابی کے لئے پاکستان ظلم کی انتہا کررہاہے۔ دل مراد بلوچ

بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے انفارمیشن سیکریٹری دل مراد بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج، فوج کے متوازی دہشت گردی کے منظم نیٹ ورک، نیشنل پارٹی اور اس کے قیادت کے زیر سرپرستی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ بلوچ قوم پر ظلم و جبر کی انتہا کررہے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر جاری آپریشن اور انسانیت سوزمظالم کی مناسب تصویر کشی کے لئے الفاظ اپنی اہمیت اور معنی کھوچکے ہیں لیکن میڈیا، سول سوسائٹی اور عالمی اداروں کی کان میں جوں تک نہیں رینگتی ہے۔ اس وقت بلوچستان میں کسی بھی جنگ زدہ خطے سے کئی درجہ بڑی انسانی المیہ جنم لے چکاہے۔ بلوچستان میں زندگی جینا ایک مشکل اور دردناک مسئلہ بن چکا ہے۔ لوگ سال کے بارہ مہینے آتش و آہن کے برسات میں جی رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ریاست بربریت کی انتہا کرچکی ہے۔ کئی مہینوں سے بلوچستان کی بکھری آبادیوں کو بندوق کی نوک پر فوجی کیمپوں کے قریب منتقل کرانے کا سلسلہ جاری ہے. آواران، جھاؤ، مشکے کے پہاڑی سلسلوں میں آباد لوگوں کو فوج اپنے آبائی علاقوں کو چھوڑ کر فوجی کیمپوں کے قریب منتقل ہونے پر مجبورکیا جا رہاہے۔ وہ علاقے جہاں لوگ صدیوں سے آباد ہیں وہاں سے نقل مکانی کر کے اپنی روزی اور بودوباش کے ذرائع سے محروم ہورہے ہیں۔

گزشتہ دن آواران کے گواش، کڈکور، مھرابی میتگ، گواش پیلار، محمد رحیم میت، گواش گوتوھی، کماش نوربخش میتگ، زنڈو نیل تاکی گاؤں فوج نے نذرآتش کرکے صفحہ ہستی سے مٹادیا اور ان تمام گاؤں کے خواتین اور بچوں کو گرفتار کرکے کیمپ منتقل کردیا اور آج انہیں اس شرط پر رہا کردیا کہ گاؤں کے لوگ واپس اپنی آبائی علاقوں میں نہیں جائیں گے بلکہ کیمپ کے قریب آباد رہیں گے۔ ان ناقابل یقین مظالم سے لوگ اپنی متاع زندگی سے محروم ہونے کے بعد انتہائی بے بسی کے عالم میں بے یارو مدد گار کھلے آسمان پڑے ہیں۔

دل مراد بلوچ نے کہا کہ آج پاکستانی فوج نے آپریشن کرکے پیراندر کے علاقے جھکرو، درمانی بھینٹ سمیت کئی گاؤں میں لوٹ مار کر کے لوگوں کو دھمکی دی ہے کہ کل تک آواران کے فوجی کیمپوں کے قریب منتقل ہو جائیں، اگر منتقل نہیں ہوئے تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا ہوگا۔ فوج کی جانب سے سنگین نتائج کا مطلب گاؤں کو صفحہ ہستی سے مٹانا اور لوگوں کو حراست میں لے کر لاپتہ کرنا ہی ہے جوکہ گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل ہورہا ہے۔

دل مراد بلوچ نے کہا کہ پاکستان قومی تحریک کوکچلنے اور گزشتہ انتخابات کی ناکامی کابلوچ قوم سے شدید انتقام لے رہا ہے اور اس انتقام سے سینکڑوں لوگ اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ہزاروں لاپتہ ہیں، سینکڑوں گاؤں نذرآتش کئے جاچکے ہیں، جب گاؤں کے گاؤں اس درندہ فوج کے ہاتھوں نذرآتش کئے جاتے ہیں تو اس کا اندازہ صرف وہی لوگ کرسکتے ہیں جو اس المیے سے دوچار ہیں۔

انہوں نے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ بلوچستان میں جاری انتہائی انسانی بحران کا نوٹس لے کر پاکستان کو جوابدہ بنایا جائے، ہر گزرتے دن بلوچستان میں انسانی بحران اور المیہ میں نئے اضافے پر عالمی برادری کی خاموشی پر کئی سوالیہ نشان لگ چکے ہیں۔