چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ پر از خود نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری سے مل کر آ یا ہوں، ہزارہ والے ڈر کے باعث سپریم کورٹ میں درخواست نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ہزارہ برادری کے قاتل کھلے عام جلسے کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے طلباء کو یونیورسٹی میں داخلے نہیں ملتے اور یہ لوگ اسکول یا ہسپتال نہیں جاسکتے۔
انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ 11 مئی کو کوئٹہ میں از خود نوٹس کی سماعت کریں گے۔
بعد ازاں چیف جسٹس نے ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق لیے گئے از خود نوٹس کے تحت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔