کوئٹہ : شیخ زاہد ہسپتال میں خالی آسامیوں پر من پسند افراد کو بھرتی کیاگیا: پریس کانفرنس

304

ڈیلی ویجزپر کام کرنے والے ملازمین نظراندز ،شیخ زاہد ہسپتال میں خالی آسامیوں پر من پسند افراد کو بھرتی کیاگیاڈائریکٹر نے سپریم کورٹ اورالیکشن کمیشن کے احکامات دھجیاں اڑادیئے۔

حالیہ بھرتیاں منسوخ کرکے ڈائریکٹر اور ان کے پی اے کو معطل کیا جائے بصورت دیگر بھرپور احتجاج کریں گے۔

ان خیالات کااظہار آل بلوچستان کلرک اینڈ ٹیکنیکل ایمپلائز ایسوسی ایشن شیخ زاہد یونٹ کے صدر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

 اصغر خان مینگل نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شیخ زاہد ہسپتال کے ڈائریکٹر نے 7مئی 2018کو عدلیہ اور الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی کے باوجود ہسپتال میں غیر قانونی بھرتیاں کئے، اقرباء پروری کی انتہا کرکے مختلف پوسٹوں پر اپنے قریبی رشتہ داروں کو بھرتی کیا۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بھرتیوں میں صرف دو  اضلاع کو اہمیت دی گئی، ایسے افراد کو شارٹ لسٹ کیاگیا جنہوں نے درخواست بھی نہیں دی تھی جس کے ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حالیہ بھرتی شدہ افراد کے ڈپلومہ اور تعلیمی اسناد کی چھان بین کرائی جائے،اس موقع پر ان کاکہناتھا کہ سروس ٹریبونل نے 80سے 36ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے مگر ڈائریکٹر نے اپنے من پسند افراد کو آؤٹ لسٹ کرکے مستحقین کی حق تلفی کی۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ لیبر رولز کو پامال کررہا ہے اور2009سے بطورڈیلی ویجز کام کرنے والے ملازمین کوماہانہ صرف 5ہزار روپے تنخواہ مل رہی ہے جبکہ سرکاری سطح پر کسی بھی مزدور کی تنخواہ 15ہزار روپے مقررہے۔

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹر اور ان کے پی اے کے کہنے پر گذشتہ دنوں حقائق جاننے کیلئے آنے والے صحافی پر بھی مبینہ طورپر تشدد کرکے اس کو حبس بے جا میں رکھا گیااور اس کا کیمرہ توڑاگیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

اس موقع پر عبدالرشید کاکہناتھا کہ وہ گذ شتہ 10سالوں سے ہسپتال میں ایم آر آئی کے شعبے میں کام کررہے ہیں اور دوران سروس انہوں نے چھٹی لے کر اپنا ڈپلومہ بھی مکمل کرلیا مگر ان آسامیوں پر انہیں بھی بھرتی نہیں کیا گیا۔قبائلی رہنماء شکراللہ خان ابابکی کاکہناتھا کہ روزگار کاحق چھین کرنوجوانوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے اور وہ منفی سرگرمیوں کی جانب راغب ہوں گے جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو عید کے بعد تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے، اس موقع پر انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ، نیب ، اینٹی کرپشن، ایف آئی اے سمیت دیگر ادارے حالیہ بھرتیوں کو منسوخ کرکے شیخ زاہد ہسپتال کے ڈائریکٹر اور ان کے پی اے کو معطل کریں، اور میرٹ کے مطابق یہ آسامیاں دوبارہ تشہیرکریں بصورت دیگر ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری شیخ زاہد ہسپتال انتظامیہ پر عائد ہوگی۔