امریکی اور ترک حکام نے کردوں کے زیر قبضہ شامی علاقے منبج کی سلامتی کے حوالے سے باہمی تعاون کا ایک روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں نیٹو کے ان دونوں رکن ممالک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس علاقے کی سلامتی کے حوالے سے آپس میں تعاون کو وسعت دی جائے گی۔
واضح رہے کہ کُرد جنگجو گروپ وائی پی جی کو امریکی حمایت حاصل ہے جب کہ ترکی اس گروپ کو ’دہشت گرد‘ قرار دیتا ہے۔
صدر ایردوآن نے دھمکی دی تھی کہ وہ اس گروہ کے خلاف فوجی کارروائی کرتے ہوئے مبنج کی جانب پیش قدمی کے احکامات دے سکتے ہیں، تاہم منبج میں امریکی فوجی بھی تعینات ہیں اور خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ ایسی کسی ترک کارروائی کے نتیجے میں ترک اور امریکی فوج کے درمیان تصادم ہو سکتا ہے۔