ٹی بی پی مستونگ کے نمائندے کو موصول ہونے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے مستونگ سے 30 پشتونوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو پشتون تحفظ موومنٹ کے لانگ مارچ میں شرکت کے لیے چمن سے کراچی جارہے تھے۔
مزید اطلاعات کے مطابق کراچی میں آج پشتون تحفظ موومنٹ کی جانب سے منعقد ہونے والے لانگ مارچ میں شریک ہونے والے لوگوں کو فورسز کی جانب سے بڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف آواز اٹھانے والی تنظیم پشتون تحفظ موومنٹ کی جانب سے آج کراچی میں لانگ مارچ و جلسے کا اعلان کیا گیا تھا اور کراچی و پاکستان کے مختلف علاقوں سے لوگ اس لانگ مارچ میں شرکت کرنے جارہے ہیں لیکن سیکورٹی فورسز کی جانب سے شرکا کو گرفتار کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق لانگ مارچ سے قبل کراچی کے مختلف علاقوں سے پی ٹی ایم کے کئی کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
یاد رہے کہ منظور پشتین بھی اس لانگ مارچ میں شریک ہونے جارہے ہیں، تاہم ذرائع کے مطابق منظور پشتین کو کئی جگہوں پر روکا گیا ہے اور تلاشی لی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز رکاوٹیں پیدا کرنے کی ہر ممکن کوششیں کر رہی ہیں کہ منظور پشتین لانگ مارچ میں شریک نہ ہو سکیں۔
اس حوالے سے پی ٹی ایم کے کارکنان کا کہنا ہے کہ جب تک منظور پشتین جلسہ گاہ نہیں پہنچتے ہیں، جلسہ جاری رہےگا چاہے ریاست کتنا ہی زور آزما لے۔
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے میڈیا میں جاری کردہ اپنے بیان میں پی ٹی ایم کے کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے اور کرچی ریلی اور لندن میں پی ٹی ایم کے پر امن جدو جہد کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔