بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بولان میڈیکل کالج کی جانب سے ایک جاری کردہ بیان میں بولان میڈیکل کالج اور دیگر میڈیکل کالجز میں نئے سیشن کے کلاسز کے تاخیر کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات انتظامیہ کی سستی اور غٰیر ذمہ داری کو ظاھر کرتی ہے کیونکہ چار مہینے گزرنے کے باوجود ابھی تک کلاسز کا آغاز نہیں ہوا ہے جس سے طلباء کے قیمتی سال کے ضائع ہونے کا خدشہ بھی ہے اور طلباء میں دن بدن مایوسی پھیل رہی ہے۔
گذ شتہ سال بھی اسی طرح داخلہ لیٹ ہونے کی وجہ سے طالب علموں کی تعلیمی سیشن ایک سال کی بجائے نو مہینوں پر محیط رہا جو کہ میڈیکل کے طالب علموں کے تعلیمی کیئریئر کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے اور یہی مسئلہ گزشتہ کئی سالوں سے پیش آ رہا ہے لیکن انتظامیہ اس حوالے سے خاموشی اختیار کرکے طالب علموں کے مستقبل کو تاریکی میں دھکیلنے کا مرتکب ہو رہی ہے۔اس لئے انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ داخلہ پالیسی اور کلاسز کے اجراء کے حوالے سے نئے طریقہ کار پر غور کرکے ایسی پالیسی اپنائے جس کی وجہ سے بروقت داخلہ کرکے کلاسز کا اجراء ہو جائے تاکہ طالب علموں کی قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچ جائے کیونکہ موجودہ طریقہ کار کی وجہ سے طالب علموں کی قیمتی وقت کے ضائع ہونے کے ساتھ ساتھ شدید پریشانیوں کا شکار ہیں۔
وزیر صحت،سیکرٹری صحت اور تمام میڈکل کالجز کے پرنسپلز سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ نئے سیشن کے کلاسز کا اجراء جلد از جلد کیا جائے تاکہ طالب علموں کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو۔