مصر کے شورش زدہ علاقے جزیرہ نما سیناء میں سکیورٹی فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف جاری کارروائی میں مزید انیس مشتبہ جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں ۔
مصری فوج نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں وسطی اور شمالی سینا ء میں فوج اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں انیس مشتبہ انتہا پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
مصری فورسز صدر عبدالفتاح السیسی کے حکم پر شمالی سیناء اور ملک کے دوسرے علاقوں میں 9 فروری سے ’’آپریشن سیناء 2018ء ‘‘ کے نام سے جنگجوؤں اور انتہا پسندوں کے خلاف بڑی کارروائی کررہی ہیں ۔ تب سے اب تک قریباً 300 جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں اور ان کے جوابی حملوں یا جھڑپوں میں 35 فوجی مارے گئے ہیں۔
صدر السیسی نے گذشتہ ماہ سیناء کے دورے کے موقع پر مکینوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ یہ آپریشن بہت جلد ختم کردیا جائے گا۔انھوں نے مارچ میں دوبارہ ملک کا صدر منتخب ہونے کے بعد کہا تھا کہ سیناء میں جنگجوؤں کو شکست دی جائے گی اور وہاں امن قائم کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ جولائی 2013ء میں مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے داعش سے وابستہ گروپ نے اس علاقے میں سرکاری سکیورٹی فورسز پر بیسیوں تباہ کن بم حملے کیے ہیں۔شمالی سیناء میں داعش کے علاوہ متعدد اور جنگجو گروپ بھی مصری سکیورٹی فورسز کے خلاف برسرپیکار ہیں اور ان جنگجو گروپوں کے حملوں میں سیکڑوں فوجی اور پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔