مادر وطن کی سسکیوں بھری پکار – ارواہ بلوچ

395

مادر وطن کی سسکیوں بھری پکار

ارواہ بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

اے میرے لخت جگروں، یہ ایٹمی شعلوں کو میں نے اپنے سینے میں بہ زور طاقت روکے رکھا ہے، یہ اک ماں اور بیٹے کی محبت ہے، مگر جس دن تم بیٹوں کی بے حسی اور نادانی مجھے ناتواں اور کمزور کردیگی، تو مجھ میں سکت قوت نہیں رہے گی اور انہی ایٹمی شعلوں کو اگر سینے میں دفن رکھنے کی قوت سے عاری ہوگئی، تو تم سب کیا سے کیا بن جاوگے۔
۔۔۔۔۔۔۔میں ان خیالوں میں جانا نہیں چاہتا، یہ خیالات مجھے کمزور کردیتی ہیں اور میری کمزوری تیری صفحہ ہستی سے مٹ جانا ہے۔۔۔۔
مجھ سے ہنسو
مجھے پیار دو
مجھ سے دغا بازی سے اجتناب کرو
کہ
میں توانا ہوجاؤں
تاکہ ان شعلوں کو اپنے سینے میں دفن کرنے کی سکت باقی رہے
اور تم صفحہ ہستی سے نہ مٹ سکو
وہ بھی میرے بیٹے ہیں، جنکے ہاتھ یوم تکبیر کے ریموٹ پر تھے
وہ نادان تھے وہ نادان ہیں
مگر اک ماں بھلا اپنے بیٹے کو کیسے بددعا دے گی
ہاں ضرور تمنا ہے کہ سدھر جائیں
اپنی زندگی کیلئے
مجھے پیار دو
میں پیسا ہوں
مجھے زندہ رہنے دو
اپنے بچوں کو زندہ رکھنے کیلئے