طالبان کی مدد کرنے پر پاکستانی فوج میں بغاوت، محسود اسکاوٹس کے 23 اہلکاروں کا استعفیٰ

236

پاکستان کے زیرانتظام قبائلی علاقوں میں طالبان کو مسلح کرکے ازسرنو منظم کرنے کے عمل کے خلاف محسود سکاوٹس کے 23 اہلکاروں نے احتجاجا استفعی دے دیا ہے

زرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اہلکاروں میں ایک صوبیدار چار حولدار سات لانس نائیکس اور گیارہ سپاہی شامل ہیں

محسود سکاوٹس کے ذرائع نے نام نہ بتانے کی شرط پر میڈیا کو  بتایا ہے کہ مقامی اہلکاروں میں عرصہ دراز سے تشویش پائی جاتی ہے کہ پاکستان آرمی کے افسران اور خفیہ ادارے دہشت گردوں کی نہ صرف پشت پناہی کررتے ہوئے ان کو مسلح کرتے ہیں بلکہ ان دہشت گردوں کے خلاف اٹھنے والی عام قبائلی کی آواز کو بھی جبر کے ساتھ دباتے ہیں.

وزیرستان کے مختلف علاقوں میں امن کمیٹیوں کے نام پر انہیں دہشت گردوں کو دوبارہ منظم کردیا گیا ہے جن میں کمانڈر ملا عابد الرحمان، صادق نور، حافظ گل بہادر اور منگل باغ شامل ہیں. ان کا کہنا ہے کہ ان کو سرکاری اسلحہ دیا گیا ہے اور کسی کو بھی ٹارگٹ کرکے قتل کرنے کی کھلی آزادی دی گئی ہے.

ذرائع نے مذید بتایا ہے کہ اہلکاروں نے اپنے استفعی کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور اس کےخلاف نام نہاد فوجی آپریشن میں پر ریاستی ادارے ان کی اور ان کے لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں.اس سے قبل خیبر ایجنسی کے علاقہ باڑہ میں افریدی قبائل پر مشتمل ہزاروں لوگوں نے ریاستی اداروں کے خلاف مظاہرہ کیا. مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسی منگل باغ کو دوبارہ لایا گیا ہے جس کے خلاف آپریشن کے نام پر لاکھوں لوگوں کو بے گھر کیا گیا. ان کا کہنا تھا کہ اگر ان دہشت گردوں کی سرپرستی افواج پاکستان چھوڑ دیں تو افریدی قبائل دودن کے اندر اندر ان کا مکمل صفایا کرسکتے ہیں. مظاہرے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام قبائلوں سے اسلحہ لے کر ان کے مقابلے میں دہشت گردوں کو جدید اسلحے سے فوج نے لیس کردیا ہے اور وہ جب چاہیں جس کو چاہیں قتل کرتے ہیں، مشران کا کہنا تھا کہ فوج نے ماضی میں الشمس اور البدر جیسی دہشت گرد تنطیمیں بنا کر بنگالیوں کا بھی ایسی طرح قتل عام کروایا تھا. یاد رہے وزیرستان کے علاقے میرعلی اور میں ہزاروں قبائل افواج پاکستان کا دہشت گردوں کی پشت پناہی اور اس کے نتیجے میں قبائیلوں کی ٹارگٹ کیلنگ کے خلاف پچھلے کئی دنوں سے دھرنا دئیے ہوئے ہیں. انکا کہنا ہے کہ فوج طالبان کے ذریعے ان کی ٹارگٹ کیلنگ میں مصروف ہے اور پچھلے ایک ماہ کے دوران 12 قبائیلوں کو حکومت کے اچھے طالبان نے ٹارگٹ کرکے قتل کیا ہے