شہید عاطف کے جنازے پر حملہ انسانی اقدار پر حملہ ہے۔ بی ایس او آزاد

183

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بلوچستان کے علاقے مند سورو میں ریاست کے پرورش کردہ ڈیتھ اسکواڈ کی جانب سے عاطف یوسف کی جنازے پر فائرنگ سے خلیل بلوچ کی شہادت اور متعدد بلوچ فرزندوں کے زخمی ہونے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست پاکستان کے اس طرح کے غیر انسانی فعل نہ صرف بد ترین دہشت گردی ہے بلکہ انسانی حقوق کی سنگین پامالی اور بین الاقوامی قوانین کو پاوں تلے کچل رہا ہے ایسے غیر قانونی فعل انسانی اقدار پر حملہ اور بد ترین دہشت گردی کی اعلی مثال ہے۔
ایسے رونما ہونے والے واقعات اس بات کا مظہر ہے کہ ریاست بلوچ قومی تحریک کے سامنے خوف اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اسی خوف کے اثرات کو زائل کرنے کے لئے نہتے شہریوں کو اپنی درندگی کا شکار بنا رہا ہے تاکہ عام عوام خوفزدہ ہو کر قومی تحریک سے دست بردار ہوجائیں۔ واضح رہے کہ اس قبل متعدد دفعہ پاکستانی فوج اور اس کے تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ نے بلوچ فرزندوں کے جنازوں ، بلوچ سیاسی پارٹیوں کی عوامی پروگراموں اور دیگر عوامی اجتماعت پر حملے کیے ہیں ۔ پاکستان فوج کی یہ روایات آج تک تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جنازوں پر حملہ نہ صرف عالمی قوانین بلکہ بلوچ روایات کے بھی منافی اقدام ہے اس طرح کے دہشتگردانہ واقعات سفاکی اور درندگی کا منہ بولتا ثبوت ہے لیکن میڈیا کی اپنے فرائض سے غفلت اور عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی سے شہ پاکر پاکستان بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈ ، منشیات فروش گروہوں اور مذہبی انتہا پسندوں کو مضبوط بنا رہی ہیں تاکہ ان کو استعمال میں لاتے ہوئے بلوچستان میں فرقہ واریت کومضبوط شکل دیکر بلوچ قومی تحریک کو کاونٹر کرسکیں۔
ریاست نے گزشتہ کئی سالوں میں بلوچستان میں درندگی کی وہ اعلی مثالیں قائم کیں ہے جس کی نظیر کہیں نہیں ملتی آئے روز کے فوجی آپریشنز ، نہتے عوام اور سیاسی کارکنوں کی غیر آئینی و غیر قانونی گرفتاری اور خواتین و بچوں کو اپنے ظلم و بربریت کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے کیمپوں میں منتقل کررہی ہیں آواران اور مشکے کے پہاڑی علاقوں سے عام عوام کو نقل مکانی پر مجبور کیا جارہا ہے جبکہ جھاؤ میں لوگوں کو معاشی طور پر بد حال کرنے کے لئے اپنے روزمرہ کاموں کی انجام دہی کے لئے فوجی اجازت طلب کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے ۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ایسے غلیظ اور دہشتگردانہ اقدامات سے بلوچ عوام مرعوب نہیں ہوگی بلکہ ریاست کے غیر انسانی افعال بلوچ عوام کو مزید متحرک اور تحریک کو مزید تقویت پہنچائیگی۔