امریکی شہر ٹیکساس کے سکول میں فائرنگ، متعدد افراد ہلاک

187

امریکی ریاست ٹیکساس میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک ہائی سکول میں فائرنگ کے نتیجے میں آٹھ سے دس افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں اکثریت طلبہ کی ہے۔

ہیرس کاؤنٹی کے شیرف کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ سینٹا فے ہائی سکول میں ہوا۔ سکول حکام کا کہنا ہے کہ ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سکول میں فائرنگ کرنے والا اسی سکول کا طالب علم ہے جو اس وقت حراست میں ہے۔

پولیس نے سکول کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ نیوز کے ہیلی کاپٹروں نے دکھایا ہے کہ سکول کے طلبہ مسلح پولیس اہلکاروں کے سامنے اپنے بیگ خالی کر رہے ہیں۔

سکول میں بم ڈسپوزل سکواڈ کے علاوہ فضائی ایمبولینس بھی پہنچ چکی ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’ٹیکساس کے سکول میں فائرنگ۔ ابتدائی رپورٹیں اچھی نہیں ہیں۔‘

 

سکول کے کئی طلبہ کا کہنا ہے کہ مقامی وقت صبح آٹھ بجے فائر الارم بجنے لگا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ فائر الارم کیوں بجا۔

ایک عینی شاہد نے مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ ان کی آرٹ کلاس میں فائرنگ ہوئی اور ایک لڑکی کو گولی لگی۔

’کوئی شاٹ گن لے کر کلاس میں داخل ہوا اور اس لڑکی کے گھٹنے میں گولی لگی۔ میں نے حملہ آور کی طرف نہیں دیکھا کیونکہ میں بھاگ کر چھپ گئی تھی۔‘