امریکی ریاست ٹیکساس میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک ہائی سکول میں فائرنگ کے نتیجے میں آٹھ سے دس افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں اکثریت طلبہ کی ہے۔
ہیرس کاؤنٹی کے شیرف کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ سینٹا فے ہائی سکول میں ہوا۔ سکول حکام کا کہنا ہے کہ ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سکول میں فائرنگ کرنے والا اسی سکول کا طالب علم ہے جو اس وقت حراست میں ہے۔
پولیس نے سکول کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ نیوز کے ہیلی کاپٹروں نے دکھایا ہے کہ سکول کے طلبہ مسلح پولیس اہلکاروں کے سامنے اپنے بیگ خالی کر رہے ہیں۔
سکول میں بم ڈسپوزل سکواڈ کے علاوہ فضائی ایمبولینس بھی پہنچ چکی ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’ٹیکساس کے سکول میں فائرنگ۔ ابتدائی رپورٹیں اچھی نہیں ہیں۔‘
School shooting in Texas. Early reports not looking good. God bless all!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) 18 May 2018
سکول کے کئی طلبہ کا کہنا ہے کہ مقامی وقت صبح آٹھ بجے فائر الارم بجنے لگا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ فائر الارم کیوں بجا۔
ایک عینی شاہد نے مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ ان کی آرٹ کلاس میں فائرنگ ہوئی اور ایک لڑکی کو گولی لگی۔
’کوئی شاٹ گن لے کر کلاس میں داخل ہوا اور اس لڑکی کے گھٹنے میں گولی لگی۔ میں نے حملہ آور کی طرف نہیں دیکھا کیونکہ میں بھاگ کر چھپ گئی تھی۔‘