پاکستانی فوج کے لیے انسانی اقدار اپنی حیثیت کھو چکےہیں، بی این ایم

363

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے شہدائے گورجک کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ تین سال قبل آج کے دن پاکستانی فوج نے مشکے گورجک میں ایک ہی خاندان کے تین نوبہاتا دولہاؤں سمیت ایک اور نوجوان کو حراست میں لے کر شہید کیا۔ ہم ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ اس خاندان کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے بلوچ قومی تحریک آزادی میں اپنے ہاتھوں میں مہندی لگے جوان سال بیٹوں کا نذرانہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ 21 اپریل 2015 کی علی الصبح پاکستانی فوج نے مشکے کے علاقے گورجگ میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک ہی خاندان کے تین دولہاؤں سمیت ایک اورنوجوان کو درندگی کا نشانہ بناکر شہید کیا۔ یہ دن متاثرہ خاندان سمیت ہر دردمند انسان کے لئے تکلیف دہ مرحلہ تھا کہ قابض فوج نے اعجاز بلوچ، آفتاب بلوچ، شاہنواز بلوچ اور باسط بلوچ کوحراست میں لے کر قریبی کیمپ منتقل کیا جہاں ان پر انسانیت سوز تشدد کیا گیا اوراسی شام ہی دولہے تشدد سے شہید کئے گئے اور لاشیں مقامی انتظامیہ کے حوالے کی گئیں۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج انسانیت کی دھجیاں اڑارہا ہے، پاکستانی فوج کے لیے انسانی اقدار اور عالمی قوانین اپنی حیثیت کھوچکے ہیں۔ ان نہتے دولہاؤں کو بغیر کسی جرم کے اٹھا کر بے پناہ اذیت سے انہیں شہید کیاگیا۔ مقبوضہ بلوچستان میں پاکستان کے جنگی جرائم کے ایسے بے شمار مثالیں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوموں پر مشکل اور کٹھن دور آتے ہیں لیکن بلوچ قوم اپنی قومی آزادی کے لیے پاکستان کے تمام درندگی اور حیوانیت کا بہادری اور جوانمردی سے مقابلہ کررہا ہے اور اپنے جوان سال بیٹوں سمیت ہمہ قسم کی قربانی پیش کررہاہے۔ بلوچ دھرتی کے کونے کونے میں پاکستانی فوج کو ایک جال کی طرح پھیلایا جاچکاہے۔ دیگر علاقوں کی طرح مشکے گزشتہ کئی سالوں سے پاکستانی فوج کی غیر انسانی ظلم وتشدد کا شکار ہے۔

اس وقت صرف مشکے میں بیس ہزار کے قریب پاکستانی فوج تعینات ہیں، اس چھوٹے سے علاقے میں لگ بھگ پچاس فوجی کیمپ اور چوکیاں قائم ہیں۔ پاکستان فوج نے بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح مشکے میں بلوچ کے لیے زمین تنگ کردی ہے لیکن اپنی آزادی کے لیے بلوچ قوم دشمن کی تمام مظالم کا بہادری اور جرات سے مقابلہ کررہاہے۔ شہدائے گورجک کے بعد اسی سال جون کے مہینے میں مشکے میہی میں ایک فاتحہ خوانی کی رسم پر حملہ کرکے پاکستانی فوج نے تیرہ بلوچ فرزندوں کو شہید کیا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ قوم جانتی ہے کہ آزادی اپنی قیمت ہم سے وصول کرتاہے اور قابض دشمن پاکستان جیسے انسانی اقدار اور
عالمی قوانین سے عاری ہو تو اس میں بہت اضافہ ہوگا لیکن تاریخ گواہ ہے کہ قومیں اپنی آزادی کے لیے مرنے سے نہیں بلکہ ظالم کے آگے جھکنے سے ختم ہوگئے ہیں۔