میڈیا مرتکب افراد و اداروں کے جرائم کی پردہ پوشی کررہی ہے، وی بی ایم پی

144

بلوچستان میں جبری گمشدہ افراد کے لواحقین پر مبنی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جوں کے توں جاری ہے اور متاثرہ خاندانوں کے لواحقین اپنی آواز تنظیم وی بی ایم پی کے پلیٹ فارم سے میڈیا کے ذریعے عام لوگوں اور دنیا تک پہنچاتے رہے ہیں لیکن گزشتہ چھ مہینوں سے میڈیا گروپس نے تنظیم کی خبریں شائع کرنا بند کردی ہیں۔

میڈیا ہاؤسز نے یقیناً ریاستی اداروں کے دباؤ میں آکرایسا کرنا شروع کیا ہے، لیکن اس طرح سے وہ اظہارآزادی پر قدغن لگا رہے ہیں۔

نصراللہ بلوچ نے مزید کہا کہ ایک طرف لوگوں کے جگر گوشے غائب کیئے جارہے ہیں اور دوسری طرف ان کی آواز کو دبا کر انہیں انصاف فراہم کرنے والے ملکی اور بین الاقوامی انصاف کے فراہمی کے اداروں سے بھی دور کیا جارہا ہے، اس طرح انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو مزید سنگین اور مرتکب افراد اور اداروں کے جرائم پر پردہ پوشی کی جارہی ہے، جس کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز پر زور مزمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ ان کے بیانات اور خبروں کو کوریج دی جائے۔