فیس بک کے تمام مسائل میری غلطی ہے: مارک زکربرگ

215

فیس بک کے بانی اور چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے تسلیم کیا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں موجود تمام مسائل ان کی غلطی ہے۔

فیس بک کے بانی منگل اور بدھ (10 اور 11 اپریل) کو امریکی قانون سازوں کے سامنے پیش ہورہے ہیں اور اس حوالے سے ان کے تیار کردہ جواب کی نقل سامنے آگئی ہے۔

مارک زکربرگ اس پیشی کے دوران تسلیم کریں گے کہ دنیا کی سب سے مقبول سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایسے اقدامات نہیں کیے جو مختلف مسائل جیسے جعلی خبروں، انتخابات میں غیرملکی مداخلت، نفرت انگیز مواد، ڈویلپر پالیسیوں اور ڈیٹا پرائیویسی کی روک تھام کرسکیں۔

ان کے بقول ‘یہ میری غلطی ہے اور میں اس پر معذرت کرتا ہوں، میں نے فیس بک کی بنیاد رکھی، میں اسے چلاتا ہوں اور وہاں جو کچھ ہوتا ہے اس کا ذمہ دار میں ہوں’۔

امریکی ایوان نمائندگان کی 2 کمیٹیوں کے سامنے پیشی کے دوران مارک زکربرگ وضاحت کرنے کی کوشش کریں گے کہ دنیا کے لیے فیس بک نے کیا کچھ کیا، جبکہ کمپنی کی ٹیکنالوجی کے اثرات کے حوالے سے وہ درست اندازہ کیوں نہیں لگاسکے۔

اس پیشی کے دوران وہ کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے انکشافات کے پیش نظر صارفین کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

خیال رہے کہ کیمبرج اینالیٹیکا ایسی سیاسی مشاورتی کمپنی ہے جس کا تعلق موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی سے رہا اور اس نے 8 کروڑ 70 لاکھ سے زائد صارفین کا ڈیٹا ان کی مرضی کے بغیر استعمال کیا۔

مارک زکربرگ کے بیان کی نقل کے مطابق ‘میں نے اپنی ٹٰموں کو سیکیورٹی کے لیے حوالے سے موثر اقدامات کے لےی سرمایہ لگانے کی ہدایت کی ہے، اس سے ہمارے منافع پر نمایاں اثرات مرتب ہوں گے، مگر میں اپنی ترجیح کے حوالے سے واضح ہوں کہ ہماری برادری کا تحفظ ہمارے منافع سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے’۔

فیس بک کے بانی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو 2016 میں روسی کمپنیوں کی جانب سے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے استعمال کرنے کے سوالات کے جوابات بھی دیں گے اور جعلی اکاﺅنٹس اور انتکابات کے حوالے سے سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی روک تھام کرنا چاہتے ہیں۔