شمالی کوریا کا ’جوہری اور میزائل تجربات‘ روکنے کا اعلان

108

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے میزائل تجربات کو ملتوی اور جوہری تجربات کے ایک مقام کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

شمالی کوریا کی سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق’21 اپریل سے شمالی کوریا جوہری تجربات اور بین البراعظمی میزائلوں کے تجربات روک رہا ہے۔‘

شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اس فیصلے کا مقصد معاشی ترقی کا حصول اور جزیرہ نما کوریا میں امن لانا ہے۔‘

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان آئندہ ہفتے جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان سے ملاقات کر رہے ہیں۔شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے فیصلے کے خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ شمالی کوریا اور دنیا کے لیے ایک بہت بڑی اچھی خبر اور بڑی پیش رفت ہے۔‘

اس سے پہلے جمعرات کو جنوبی کوریا کے صدر مون جے کے مطابق شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ ’مکمل جوہری تخفیف‘کے لیے تیار ہے۔

انھوں نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے جرات مندانہ تصور اور تخلیقی حل کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ جعمرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر ان کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے طےشدہ مذاکرات ‘فائدہ مند’ ثابت نہ ہوئے تو وہ بات چیت کے دوران ہی اٹھ کر چلے جائیں گے۔

فلوریڈا میں صدر ٹرمپ اور جاپان کے وزیراعظم شِنزو آبے کی مشترکہ نیوز کانفرنس میں دونوں رہنماؤں نے کہا کہ شمالی کوریا پر جوہری پروگرام کے خاتمے کا دباؤ برقرار رکھا جائے گا۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ شمالی کوریا پر اس وقت تک زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم جاری رہے گی جب تک وہ جوہری اسلحے میں تخفیف نہیں کرتا۔

’جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ شمالی کوریا کے لیے ایک روشن راستہ موجود ہے جب یہ جوہری اسلحے میں تخفیف کرتا ہے جو ناقابل واپسی اور مکمل اور تصدیق شدہ ہو۔ ان کے لیے اور دنیا کے یہ بہت بڑا دن ہو گا۔‘

اس سے پہلے صدر ٹرمپ نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پوم پےاو کے خفیہ دورے پر شمالی کوریا جانے اور وہاں کم جونگ ان سے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مائیک پوم پےاو نے کم جونگ ان سے اچھے تعلقات استوار کر لیے تھے اور یہ ملاقات بہت اچھی رہی۔

حکام نے بتایا ہے کہ اس ملاقات کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقات کی تفصیلات طے کرنا تھا۔

رواں ماہ کے شروع میں امریکی حکام نے بتایا تھا کہ شمالی کوریا نے وعدہ کیا ہے کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی ملاقات میں وہ امریکہ سے اپنے جوہری ہتھیاروں اور ان کے مستقبل کے بارے میں بات کرے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات کی خبر مارچ میں سامنے آئی تھی اور وہ عالمی برادری کے لیے نہایت حیران کن تھی۔

واضح رہے کہ اس خبر کے آنے سے ایک سال قبل تک ان دونوں کے درمیان لفظی جنگ جاری تھی جس میں دونوں نے ایک دوسرے کی ذات پر حملے کیے اور دھمکیاں تک دی تھیں۔