شام کے فوجی ائیر بیس پر میزائل حملہ متعدد افراد ہلاک و زخمی

140

امریکا اور فرانس کے خبردار کرنے کے بعد شامی فوج کے ایئربیس پر ہونے والے میزائل حملے میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق پیر کی صبح شام میں تیفور ایئربیس پر متعدد میزائل سے حملہ کیا گیا، تاہم ابھی تک واضح نہیں ہوا کہ حملہ کس کی جانب سے کیا گیا۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب دوما میں ہونے والے کیمیائی حملے پر کچھ گھنٹوں بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہونے والا تھا۔

دوسری جانب تیفور ایئربیس پر ہونے والے حملے کو دوما میں کیے گئے کیمیائی حملے پر بین الاقوامی برادری کے انتباہ کا اشارہ بھی کہا جارہا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز شامی دارالحکومت دمشق کے نزدیک باغیوں کے زیرِ انتظام علاقے دوما میں شامی فورسز کی جانب سے کیمیائی حملہ کیا گیا تھا، جس میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

اس حملے کے بعد امریکا اور فرانس کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور شام کو اس حملے پر خبردار کیا گیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں شام کے صدر بشارالاسد کو ’ جانور‘ کہتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ انہیں اور ان کے اتحادی ایران اور روس کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ شام میں ہونےو الے کیمیائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد لوگ مارے گئے اور شامی فوج نے اس علاقے کا مکمل محاصرہ کیا ہوا ہے اور بیرونی دنیا کی اس علاقے تک رسائی ناممکن بنائی ہوئی ہے۔

بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانس کے صدر ایمانیول میکرون کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا تھا اور اس حملے کا مشترکہ جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

تاہم امریکی حکام کی جانب سے شامی فوج کے ایئربیس پر میزائل داغنے کی تردید کی گئی۔

پیٹاگون کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ’ اس وقت محکمہ دفاع نے شام میں فضائی حملہ نہیں کیا، تاہم ہم معاملے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں اور شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے والوں کے خلاف سفارتی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ شامی حکومت کی جانب سے گزشتہ برس خان شیخون میں کیمیائی حملے کیا گیا تھا، جس کے امریکی فورسز نے شامی ایئربیس پر جواباً حملے کیے تھے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان حملوں کی وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حملے اس لیے کیے گئے تاکہ شامی فورسز دوبارہ کیمیائی ہتھیار استعمال نہ کرسکیں۔

تاہم شامی حکومت اور اس کے اتحادی روس نے امریکا کی جانب سے لگائے گئے ان الزامات کو مسترد کیا تھا۔

اس کے علاوہ اسرائیل کی جانب سے بھی گزشتہ برس شام کے مختلف حصوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، تاہم تیفور ایئربیس پر حملے کے حوالے سے اسرائیلی فوج کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

یہ بھی یاد رہے کہ مشرقی غوطہ میں شامی فورسز کی جانب سے 2013 میں بھی ایک کیمیائی حملہ کیا گیا تھا جس میں سیکٹروں افراد مارے گئے تھے، جس نے امریکا کو شام پر حملے کے لیے مجبور کیا تاہم واشنگٹن نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔