جعلی ناموں سے شائع بیانات میں کوئی صداقت نہیں، بی آر پی

188

‎‎بلوچ ریپبلکن پارٹی کراچی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ  گزشتہ روز کراچی میں پارٹی کے تمام زونوں کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں کراچی کے تمام زونل صدور اور زمہ داران نے شرکت کی جس میں مختلف تنظیمی امور زیر بحث رہے ۔

‎اجلاس کے بعد تمام زونوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ دنوں “ریپبلکن کمیٹی” کے نام سے جو بیانات جاری کیئے گئے ان میں کوئی صداقت نہیں ، پارٹی قائد نواب براہمدغ بگٹی کا ستائیس مارچ کے حوالے سے بیان تاریخی حقائق پر مبنی ہے  اور ایسے تاریخی حقائق کسی بھی شخص ، پارٹی یا گروہ کے خواہشات کے مطابق تبدیل نہیں ہوسکتے ہیں ، قلات کے علاوہ دیگر ریاستوں اور برطانیہ کے زیر انتظام بلوچستان نے از خود  پاکستان میں شمولیت اختیار کی تھی مگر ریاست کی جانب سے بلوچ قوم کے ساتھ  ایک کالونی جیسا رویہ رہا، جس سے بلوچ قوم کو حق حاصل ہوتا ہے کہ وہ اپنا ایک الگ ملک  کا مطالبہ کریں جو  اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہر قوم کو حاصل ہے

‎بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ “ریپبلکن کمیٹی” کے نام  سے جو پروپگنڈا چلایاگیا ان لوگوں کا کردار بھی ریاستی پالیسی سے مماثلت رکھتی ہے جو  مسلسل  کئی سالوں سے بلوچ جہد آزادی کو تقسیم در تقسیم کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، ایک گروہ نے 2012سے بلوچ مضبوط سیاسی پارٹیوں کو تقسیم کرنے اور انہیں توڑنے کے لیے کوششیں تیز کردی جو ہنوز جاری ہیں اور اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ جو بھی عناصر بی آر پی جیسے مظبوط پارٹی کو کمزور کرنے کی ناکام کوشییں کررہے ہیں وہ بلوچ قوم یا سرزمین کے دوست نہیں بلکہ دوست نما دشمن ہیں جن کی ہمشہ سے درپردہ یہی کوشش رہی ہے کہ کسی نہ کسی طرح آزادی کیلئے سرگرم جہد کاروں کو ایک دوسرے سے دست و گریباں کریں۔ عام طور پر ایسی حرکتیں وہی لوگ کر سکتے ہیں جن کو بلوچ سرزمین اور جہد کاروں سے کوئی سروکار نہیں مگر بلوچ قوم اب باشعور ہوچکی ہے اور ایسے ریاستی مہروں کے تمام حربوں کو بخوبی سمجھتے ہیں ۔

‎بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی زون کے حوالے سے جعلی ریپبلکن کیمٹی کےنام سے جو بیان جاری کیا گیا ہے اس میں کوئی صداقت نہیں کراچی کے تمام زونوں کے ممبران پارٹی اور پارٹی چرمین کے موقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور کسی نے بھی پارٹی سے علحیدگی اختیار نہیں کی ہے۔ ریاستی مشنری کے پراپگنڈے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ بلوچ ریپبلکن پارٹی کی جدوجہد سرزمین کی آزادی کیلئے ہے اور ریاست کے ایسے مہروں کے لیے ہماری جدوجہد میں کوئی نرمی نہیں ہوگی۔