بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے پاکستانی فورسز پر مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ 7 اپریل کو سرمچاروں نے ضلع آواران میں کولواہ کے علاقے چمبر میں فوجی مورچہ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے موجود دو اہلکاروں کو ہلاک کیا۔
گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ کل ضلع واشک کے علاقے بیرونٹ راگئے گرائی میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے سعیداللہ کے ٹھکانے پر خود کار بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ کل رات ان کے راگئے پیزگاہ میں ٹھکانے پر حملہ کیا گیا۔ حملے کے بعد ریاستی کارندوں نے سرمچاروں کا پیچھا کرنے کی کوشش کی تو ان سے جھڑپ میں ریاستی کارندوں کے تین اہلکار ہلاک و متعدد زخمی ہوئے۔
انہوں نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ رات کے حملے کے بعدہفتہ کی صبح سرمچاروں کاپیچھا کرتے ہوئے فورسز اور ڈیتھ اسکواڈ پر سرمچاروں نے جوابی حملہ کیا جھڑپ دن بھر جاری رہا اور ڈیتھ اسکواڈ و فورسز کے کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے اور سرمچار بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
گہرام بلوچ نے مزید بتایا کہ جمعرات کو مغرب کے وقت سرمچاروں نے ضلع واشک میں راگئے کے علاقے شنگر میں اسکول پر قائم پاکستانی فوج کی چیک پوسٹ پر اسنائپر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کیا۔ گہرام بلوچ نے کہا کہ قابض فورسز و اسکے ڈیتھ اسکواڈ کے خلاف حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فورسز کے ساتھ ڈیتھ اسکواڈ و ریاستی معاون کاروں سے دور رہیں،سرمچار ان پر کسی وقت بھی حملہ کر سکتے ہیں۔