اطلاعات کے مطابق پاکستانی عسکری زرائع نے دعوہ کیا ہے کہ کوہلو اور ڈیرہ بگٹی کے سرحدی علاقے بمبور کے پہاڑیوں میں کاروائی کے دوران پانچ شرپسند ہلاک اور 29 مشتبہ سہولت کاروں کو حراست میں لے لیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ تقریباۤ ایک ہفتے سے ڈیرہ بگٹی کوہلو اور خاص طور پر بمبور کے علاقے میں پاکستانی فوج کا آپریشن جاری ہے اور دوران آپریشن مختلف زرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق ان علاقوں میں فوج نے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جس میں ہیلی کاپٹروں کے زریعے شیلنگ بھی کی گئی جس کے باعث کئی مقامی افراد جاں بحق و زخمی ہوئے اور کئی افراد کو فورسز نے حراست کے بعد لاپتہ کردیا۔
یہ بھی پڑھئیے:
بمبور آپریشن : متعدد خواتین و بچوں کی ہلاکت و زخمی ہونے کی اطلاعات
تاہم ان علاقوں میں آپریشن، و گرفتاریوں کی تصدیق آج ایس پی آر نے ایک بیان میں کردی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ پانچ شدت پسند ہلاک اور ان کے 29 سہولت کارگرفتار کیے گئے ہیں، لیکن دوسری جانب بلوچی سیاسی حلقے اس سے اتفاق نہیں کرتے۔
یہ بھی پڑھئیے:
پاکستانی فوج عام آبادیوں کو بلا امتیاز نشانہ بنا رہی ہے، شیر محمد
اس دوران مختلف سیاسی پارٹیوں کے اس حوالے سے بیانات آتے رہے ہیں جن میں انہوں نے عام آبادیوں پر آپریشن کی مذمت کی ہے۔ ان سیاسی پارٹیوں و علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے لوگوں کا تعلق عام آبادی سے ہے اور وہ بے گناہ تھے جبکہ فوج کے ہاتھوں جانبحق و لاپتہ افراد کی تعداد اس سے کئی زیادہ ہے۔