ایکشن کمیٹی میں ضم ہونے پر منفی پروپگنڈہ بلاجواز ہے، بی ایس ای او

221

بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزیشن کراچی یونیورسٹی کے ایکشن کمیٹی میں ضم ہونے پر منفی پروپگنڈہ بلاجواز ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ چئیرمین فرید بلوچ

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی میں ضم ہونے والے بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزیشن (کراچی یونیورسٹی ) کے چئیرمین فرید بلوچ اور کابینہ کے ممبران نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ساتھ انضمام کا فیصلہ ممبران کو اعتماد میں لیکر اور باہمی صلاح و مشورے سے کیا اس پر واویلہ مچا کر جھوٹے پروپگنڈے کرنا قابل مذمت ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزیشن کے دو دن جاری رہنے والے اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ہماری تنظیم بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی میں ضم ہوجائیگی کیونکہ ایکشن کمیٹی ایک منظم طالب علم تنظیم ہے جس نے بلوچ طلبہ کو ایک تعلیمی و تحقیقی پلیٹ فارم فراہم کیا ہے اور اپنی کارکردگی سے بلوچ طالب علموں کے دلوں میں اپنا گھر بنا لیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ انضمام کا فیصلہ کافی سوچ و بچار کے بعد کراچی یونیورسٹی کے بلوچ طالب علموں کی بہتری کے لیے کیا تاکہ وہ منظم انداز میں تعلیمی بہتری کے لیے جدوجہد کریں، ہمارے اس اقدام پر کچھ سیاسی عناصر واویلا مچاکر منفی پروپگنڈوں کے ذریعے بلوچ طالب علموں میں انتشار اور افراتفری پھیلانے کی کوشش کرکے بلوچ طلبہ کے یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو قابل مذمت عمل ہے۔

ترجمان نے بیان کے آخر میں منفی پروپگنڈہ کرنے والے عناصر سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی منفی پروپگنڈوں سے باز رہیں تاکہ بلوچ طلبہ پر امن ماحول میں اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں، سیاسی عناصر کے اس منفی پروپگنڈے سے کراچی یونیورسٹی کا پر امن ماحول انتشار اور افراتفری میں بدل سکتا ہے جس کے اثرات بلوچ طالب علموں کے تعلیمی کیریئر پر پڑسکتے ہیں۔