پاکستانی اور افغان دستوں کے مابین فائرنگ کے ایک حالیہ تبادلے میں پانچ پاکستانی فوجی مارے گئے تھے۔ افغان حکام نے ان کی نعشیں واپس کرنے دینے کا اعلان کیا تھا۔ انیس اپریل کو یہ نعشیں پاکستانی فوج کے حوالے کر دی گئیں۔
افغانستان اور پاکستان کی فوجوں کے درمیان ایک سرحدی جھڑپ گذشتہ ویک اینڈ پر ہوئی تھی۔ اس جھڑپ میں پانچ پاکستانی فوجی مارے گئے تھے اور ایک کو پکڑ لیا گیا تھا۔ اب افغان حکام نے ان پانچ فوجیوں کی نعشیں پاکستانی سرحدی حکام کے حوالے کرنے کے ساتھ ساتھ چھٹے گرفتار شدہ فوجی کو بھی واپس کر دیا ہے۔ اس حملے میں پاکستان فوج کے دو اہلکار زخمی بھی ہوئے تھے۔
پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ حملہ افغان فوج نے کیا تھا۔ یہ حملہ درہ کرم میں واقع ایک پاکستانی سرحدی چوکی پر اُس وقت کیا گیا تھا، جب پاکستانی سرحدی محافظ دستے معمول کی گشت پر تھے۔ اس حملے میں افغان فوج کو افغان علاقے کے مسلح قبائلیوں کا تعاون بھی حاصل تھا۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل کے مطابق فریقین نے اس تنازعے کو آپس میں سفارتی اور فوجی رابطوں کے ذریعے طے کر لیا ہے۔
اس حملے کے حوالے سے افغان فوج کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوجی سرحد عبور کر کے افغان علاقے میں داخل ہو گئے تھے اور اس وجہ سے فائرنگ کرنا پڑ گئی تھی۔ پاکستانی فوجی افغان صوبے خوست کے سرحدی علاقے میں داخل ہوئے تھے۔ خوست پولیس کے مطابق پاکستانی فوجیوں کی نعشوں کو قبائلی عمائدین کی بات چیت کے بعد واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔