بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے اپنے ایک بیان میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور یونائیٹڈ (یوبی اے) کی قیادت کے درمیان جاری چارسالہ کشیدگی اور جنگ کے خاتمے کے فیصلے پر دونوں تنظیموں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔آپسی جنگ سے بلوچ عوام میں مایوسی کی کیفیت چھا گئی تھی اور جنگ بندی کیلئے مسلسل کاوشوں کا اظہار کر رہے تھے۔ بی این ایم کے کارکنوں نے اپنی قیادت کو کردار ادا کرنے کیلئے کہا۔ اس ضمن میں ہم اپنی کوششوں کو ضائع نہیں سمجھتے کیونکہ یہ نتیجہ دیر آید درست آید کی بنیاد پر نہایت ہی اہم ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی ایل اے اور یوبی اے کے درمیان جنگ سے صرف دشمن نے فائدہ اٹھایا اوردوبلوچ آزادی پسند تنظیموں کے درمیان چند سطحی اور فروعی مسائل کے بنیادپر جنگ انتہائی افسوسناک اور نقصان دہ عمل تھا۔اس کا بنیادی سبب نظریاتی نہیں بلکہ یہ سیاسی رویوں کی ناپختگی اورمنطق سے عاری شخصی فیصلوں کا نتیجہ تھا۔سیاسی رویوں کی ناپختگی کا یہ عالم تھا جن پارٹی اور تنظیموں نے اس کی مذمت کی تھی ان کے خلاف بھی پروپیگنڈہ کا دروازہ کھولاگیااور بلوچ قومی اقدار اور روایات کوبھی فراموش کیاگیا۔ہم نے اس عمل کی اُس دوران مذمت کی اور آج دونوں تنظیموں کی قیادت نے جس دوراندیشی اور تدبر کا مظاہر کیاہے اسے ہم خوش آئند قرار دیتے ہیں۔ یہ نہ صرف دونوں تنظیموں کے باہمی تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوگا بلکہ اس کے مثبت اثرات قومی تحریک اور جدوجہدپر مرتب ہوں گے۔ بلوچ قومی تحریک اور بلوچ قومی مفادکا تقاضایہی ہے کہ تمام تنظیمیں قومی آزادی کے حصول کے لئے فروعی مسائل اور اختلافات سے بالاتر ہوکر انقلابی نصب العین کے لئے اتحاد اور اشتراک عمل کی جانب بڑھیں اور ایک مضبوط مورچہ قائم کریں تاکہ جدوجہد کے تسلسل کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔