ڈاکٹر سعید کو بغیر کسی ثبوت کے لاپتہ کرنے کا عمل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے:آل میڈیکل اسٹوڈنٹس

203

پختون اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن،ینگ ڈاکٹرز ایسوسئشیشن اور بلوچ ڈاکٹر فورم پر مشتمل الائینس آل میڈیکل اسٹوڈنٹس کی جانب سے بولان میڈیکل کالج میں زیر تعلیم فائنل ائیر کے لاپتہ طالب علم کے اغوا نما گرفتاری کے خلاف بی ایم سی کے سامنے احتجاجی کیمپ اپنے چھوتے روز میں داخل ہوگیا۔
ڈاکٹر سعیداللہ بلوچ چار مارچ رات کے 2بجے ایف سی کے اہلکاروں اور خفیہ اداروں کے مسلح افراد نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
پانچ دن گزرنے کے بعداس کے بارے میں کسی بھی قسم کے معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہے۔اور نہ ہی اسکی گرفتاری پر حکومتی ادارے تصدیق کررہے ہیں جس کی وجہ سے طلبا و طالبات سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔کہ اسے کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے اور کہاں قید ہے جس میں مختلف جماعتوں نے دورہ کرکے یکجہتی کا اظہار کیا۔

بی ایم سی سے گرفتار سعید بلوچ کو عدالت پیش کیا جائے: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی چئیرمین گہرام اسلم بلوچ،بلوچ ڈاکٹر فورم کے مرکزی کمیٹی کے ممبر خورشید شاہوانی، مختیار بلوچ،سیکٹری ہیلتھ صالح محمدناصر، ایڈیشنل سیکٹری روف بلوچ، پرنسپل بولان میڈیکل کالج شبیر لہڑی،وائس پرنسپل رؤف شاہ بلوچ،میڈیکل ٹیچرز ایسوسئیشن کے قادر عمرانی، عابد مستوئی،پروفیسر طارق احمد چشتی، بلال مسعود، ڈاکٹر الیاس بلوچ، پروفیسر کلیم اللہ، سرجن ڈاکٹر انور قاضی ڈاکٹر طارق مری اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے زاکررخشانی بی ایس او پجار(نظریاتی) کے مرکزی رہنما چنگیز بلوچ اور دوسرے تعلیمی اداروں سے طلبا و طالبات نے ڈاکٹر سعیداللہ بلوچ کے جبری طور پر لاپتہ کرنے کے عمل کو ریاستی پالیسیوں کے ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو بلوچستان میں کوئی فرد اپنے آپ کو محفوظ محسوس نہیں کرسکتا اور تعلیمی اداروں کی کارکردگی پر انتہائی منفی اثرات پڑیں گے۔
طالب علم کو بغیر کسی جواز و ثبوت کے اس طرح کے لاپتہ کرنے کا عمل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ تاہم کسی بھی شہری کے ساتھ اس طرح کے عمل ریاستی پالیسیوں کی خلاف ورزی کہتے ہیں۔پر امن طالب علم کا اس طرح جبری گمشدگی ریاستی تحفظات سے مایوسی کا سبب بن جاتا ہے اور اس طرح کے غیر قانونی اعمال متشدد زہنیت پیدا کرتے ہیں۔
انہوں نے ریاستی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر سعید بلوچ کو بازیاب نہیں کیا گیا تو ہم اپنا احتجاجی دائرہ وسیع کریں گے۔