بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نےفورسز کے ہاتھوں ڈاکٹر سعیداللہ بادینی ولد ڈاکٹر محمد الیاس کی ماروائے عدالت گرفتاری پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ڈاکٹرسعیداللہ بادینی کو قانون نافذ کرنےوالے اداروں نے 4 مارچ 2018 کو بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے ہاسٹل سے ایک چھاپے کے دوران گرفتار کرکےلاپتہ کیا ہے۔جن کو تاحال بازیاب نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان کو کسی عدالت یاپولیس تھانے میں پیش کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر سعیداللہ بی۔ایم۔سی میں فائنل ائیر کے طالب علم اور خاران کےرہائشی ہیں۔
بی ایچ آر او کسی بھی شہری کی ماورائے عدالت جبری گمشدگی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہےلیکن پچھلے کئی سالوں سے ریاستی افواج بلوچ اسٹوڈنٹس کو ٹارگٹ کرکے اغوا کر رہے ہیں جو انتہائی تشویشناک امر ہے۔
بی ایچ آر او مطالبہ کرتی ہے کہ اگرڈاکٹر سعیداللہ بادینی کے خلاف کسی بھی قسم کا کوئی کیس موجود ہے توان کو بنا کسی تاخیر کے عدالت میں پیش کیا جائے اور انھیں ان کا قانونی حق فراہم کیا جائے اور اگر ان کو کسی شک کے بنیاد پر گرفتار کرکے لاپتہ کیاگیا ہے تو خود ریاست اور عالمی انسانی حقوق کے قوانین کے بنیاد پرانہیں فوری رہا کیا جائے۔
بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن حکومتی ذمہ داران اور بلوچستان گورنمنٹ سے التجا کرتی ہے کہ ڈاکٹرسعیداللہ کی جبری گمشدگی کی پراثر تحقیقات کرے اور ان کی صحیح سلامت بازیابی کے لیے اقدام اٹھائے